کولگام//
سیکورٹی فورسز نے ہفتے کے روز کولگام کے یاری پورہ بستی کے مشی پورہ،کجر علاقے میں آپریشن کو پانچ دن کے بعد ختم کیا۔
فورسز نے بتایا کہ خراب موسم کی وجہ سے آپریشن کو روک دیا گیا تھا۔ جمعرات کو حزب کے دو مقامی عسکریت پسندوں کی ہلاکت کے بعد تلاشی کے دوران عسکریت پسندوں کے ساتھ کوئی نیا رابطہ قائم نہیں ہوا۔انہوں نے بتایا کہ موسم کی خرابی کی وجہ سے آپریشن روک دیا گیا تھا۔
ایس ایس پی کولگام ‘ڈاکٹر جی وی سندیپ چکرورتی نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو بتایا کہ خراب موسم اور عسکریت پسندوں سے کوئی تازہ ٹکراؤ نہ ہونے کی وجہ سے آپریشن کو ختم کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ جمعرات کو سکیورٹی فورسز نے حزب المجاہدین کے دو مقامی عسکریت پسندوں کو ہلاکت کیا لیکن تب سے تلاشی آپریشن کے دوران عسکریت پسندوں سے کوئی تازہ ٹکراؤ نہیں ہوا۔
عسکریت پسندوں کی موجودگی سے متعلق مخصوص اطلاعات کے بعد ۱۴ جون کو علاقے میں آپریشن شروع کیا گیا۔
حکام نے بتایا کہ ۱۴جون کو ابتدائی فائرنگ کے تبادلے کے بعد علاقے میں تلاشی کا سلسلہ جاری رہا اور۱۶ جون کو عسکریت پسندوں کے ساتھ تازہ رابطہ قائم ہوا۔
۱۶ جون کو پولیس نے دعویٰ کیا کہ تصادم کے دوران دو جنگجو مارے گئے اور ایک مارے گئے جنگجو کی شناخت کولگام کے موہن پورہ کے زبیر صوفی کے طور پر کی گئی۔ انہوں نے بتایا کہ دوسرے جنگجو کی شناخت ابھی تک معلوم نہیں ہو سکی ہے۔
فورسز نے مزید کہا کہ صوفی۳۱ مئی کو خاتون ٹیچر رجنی بالا کے قتل میں ملوث تھا۔ان کا مزید کہنا تھا کہ علاقے میں مزید دو دن تک تلاشی کا سلسلہ جاری رہا تاہم کوئی نیا رابطہ قائم نہیں ہوا اور بالآخر خراب موسم کی وجہ سے۵ دن بعد آپریشن ہفتے کی شام کو ختم کر دیا گیا۔