’ تحریک استقلال اور تحریک استقامت نے وزیر اعظم کے ذریعہ بنائے گئے نئے بھارت پر اعتماد کا اظہار کیا ہے‘
نئی دہلی//
مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے کہا ہے کہ جموںکشمیر میں علیحدگی پسندی اپنی آخری سانسیں لے رہی ہے ۔
جمعرات کو شاہ نے کہا کہ جموں کشمیر میں حریت کانفرنس کے دو اور اکائیوں نے علیحدگی پسندی کو ترک کر دیا ہے اور وزیر اعظم نریندر مودی کے ذریعہ بنائے گئے نئے بھارت میں اپنا اعتماد ظاہر کیا ہے۔
یہ پیش رفت علیحدگی پسندوں کے گروپ کے دو دیگرگروپوں کی جانب سے اسی طرح کے اعلانات کے چند دن بعد سامنے آئی ہے۔
منگل کے روز جموں و کشمیر پیپلز موومنٹ (جے کے پی ایم) اور جموں و کشمیر ڈیموکریٹک پولیٹیکل موومنٹ (جے کے ڈی پی ایم) نے علیحدگی پسندی سے تمام تعلقات منقطع کرنے کا اعلان کیا۔
شاہ نے کہا کہ مودی حکومت کے تحت علیحدگی پسندی اپنی آخری سانسیں لے رہی ہے اور اتحاد کی فتح پورے کشمیر میں گونج رہی ہے۔
ایک پوسٹ میں وزیر داخلہ کا کہنا تھا’’وادی کشمیر سے ایک اور بڑی خبر ہے۔ حریت سے وابستہ دو اور گروپوں جموں و کشمیر تحریک استقلال اور جموں و کشمیر تحریک استقامت نے علیحدگی پسندی کو ترک کردیا ہے اور وزیر اعظم جناب نریندرا مودی جی کے ذریعہ بنائے گئے نئے بھارت پر اعتماد کا اظہار کیا ہے۔‘‘
ایک بیان میں جموں و کشمیر تحریک استقلال کے چیئرمین غلام نبی صوفی نے کہا کہ وہ اور ان کی تنظیم کل جماعتی حریت کانفرنس یا متعلقہ نظریے کے حامل کسی دوسرے گروپ سے الگ ہیں۔
صوفی نے کہا کہ ہم نے تمام مشکلات کے باوجود اپنی جدوجہد جاری رکھی لیکن نہ تو کل جماعتی حریت کانفرنس (اے پی ایچ سی) (جی) اور نہ ہی اے پی ایچ سی (ایم) عام لوگوں کی توقعات پر پورا اتر سکے ہیں۔’’ وہ عوام کی امنگوں اور جذبات کی نمائندگی کرنے میں ہر قدم پر ناکام رہے۔ میں نے بہت پہلے علیحدگی پسند نظریے سے اپنے تعلقات منقطع کر لیے تھے اور آج میں باضابطہ طور پر اس کی مذمت کرتا ہوں‘‘۔
بیان میںصوفی نے یہ بھی کہا کہ وہ ہندوستان کے ایک سچے اور پرعزم شہری ہیں اور ہندوستانی آئین میں یقین رکھتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نہ تو میں ماضی میں کسی ایسے کام سے وابستہ رہا ہوں جو ہندوستان کے مفادات کیلئے نقصان دہ ہو اور نہ ہی’’ میں یا میری تنظیم کسی ایسے گروپ یا فورم کا حصہ بننے کا ارادہ رکھتی ہے جو مستقبل میں ہندوستان کے خلاف کام کرے گا یا کام کرتا رہے گا۔‘‘
ایک علیحدہ بیان میں جموں کشمیر تحریک استقامت کے چیئرمین غلام نبی وار نے بھی کہا کہ وہ اور ان کی جماعت اب اے پی ایچ سی (جی) یا (ایم) یا کسی اور نظریے سے وابستہ نہیں ہیں جو ہندوستان کے مفادات کے خلاف کام کرتا ہے۔
وار نے کہا کہ حریت اپنی زمین کھو چکی ہے اور جموں و کشمیر کے عوام کی توقعات پر پورا اترنے میں ناکام رہی ہے۔
ان کابیان میں کہنا ہے’’وہ عوام کی امنگوں اور جذبات کی نمائندگی کرنے میں ہر قدم پر ناکام رہے۔ میں نے بہت پہلے علیحدگی پسند نظریے سے اپنے تعلقات منقطع کر لیے تھے اور آج میں نے باضابطہ طور پر اس سے اپنے تعلقات منقطع کر لیے ہیں۔‘‘