جموں/ 26 مارچ
جموں کشمیر کے کٹھوعہ ضلع کے جنگلاتی علاقوں میں دراندازی کرنے والے دہشت گردوں کے ایک گروپ کا سراغ لگانے کے لیے بڑے پیمانے پر کومبنگ آپریشن بدھ کو مسلسل چوتھے دن بھی جاری رہا۔
ایک مقامی خاتون نے منگل کے روز پولیس کو اطلاع دی کہ فوج کی وردی میں ملبوس دو افراد نے ضلع کے ڈنگ امب بیلٹ میں کھانا کھاتے ہوئے اس سے پانی مانگا جس پر علاقے کو گھیرے میں لے لیا گیا۔
درشنا دیوی نے کہا”انہوں نے پانی لیا اور قریبی جنگلاتی علاقے کی طرف چل پڑے“۔
حکام نے بتایا کہ سانبا-کٹھوعہ سیکشن میں جموں پٹھان کوٹ قومی شاہراہ پر سیکورٹی بڑھا دی گئی ہے اور سرحدی سڑکوں پر نگرانی بڑھا دی گئی ہے۔
سانیال سے ڈنگ امب اور اس سے بھی آگے کے کئی علاقوں میں سرچ آپریشن جاری ہے جو کئی کلومیٹر پر محیط ہے۔
فوج، این ایس جی، بی ایس ایف، پولیس، اسپیشل آپریشن گروپ اور سی آر پی ایف کے تکنیکی اور نگرانی کے آلات سے لیس اس آپریشن کو ہیلی کاپٹر، یو اے وی، ڈرون، بلٹ پروف گاڑیاں اور سراغ رساں آلات اور کتوں کی مدد حاصل ہے۔
انہوں نے بتایا کہ سیکورٹی ایجنسیوں نے مختلف علاقوں میں متعدد افراد سے پوچھ تاچھ کی ہے اور تین مشتبہ افراد کو پوچھ تاچھ کے لئے حراست میں لیا ہے۔
منگل کو سرچ آپریشن کے دوران سیکورٹی فورسز نے دو دستی بم برآمد کیے۔ سانیال کے جنگلات میں گولہ بارود اور دیگر سامان کے ایک بڑے ذخیرے کے درمیان سے ملنے والے ٹریک سوٹ پچھلے سال جون اور اگست میں اسسار کے جنگلات اور ڈوڈا میں مارے گئے جیش محمد کے چار دہشت گردوں کے پہنے ہوئے ٹریک سوٹ سے ملتے جلتے تھے۔
علاقے کے مقامی افراد نے سکیورٹی فورسز کے آپریشن میں حصہ لیا ہے اور دیگر علاقوں کے لوگوں پر زور دیا ہے کہ وہ محتاط رہیں اور اپنے علاقوں میں مشتبہ افراد کی کسی بھی نقل و حرکت کی اطلاع دیں۔ کئی دیہاتیوں نے لوگوں سے درخواست کی ہے کہ وہ اپنے علاقوں میں دہشت گردوں کی نقل و حرکت کے بارے میں معلومات کے ساتھ آگے آئیں۔
ڈائرکٹر جنرل آف پولیس نلن پربھات کی قیادت میں یہ آپریشن اتوار کی شام ہیرا نگر سیکٹر میں سیکورٹی فورسز اور نرسری میں چھپے دہشت گردوں کے درمیان تصادم کے بعد شروع کیا گیا تھا۔
حکام نے بتایا کہ پولیس کے اسپیشل آپریشن گروپ نے پاکستان کے ساتھ بین الاقوامی سرحد سے تقریبا پانچ کلومیٹر دور سانیال گاو¿ں میں ایک نرسری میں ’ڈھوک‘ (مقامی انکلوڑر) میں دہشت گردوں کے چھپے ہونے کی خفیہ اطلاع ملنے کے بعد آپریشن شروع کیا۔
چھپے ہوئے دہشت گردوں نے پولیس ٹیم پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں آدھے گھنٹے تک فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔
دہشت گردوں کو پکڑنے کے لیے فوری طور پر کمک بھیج دی گئی کیونکہ ان کے بارے میں خیال کیا جا رہا ہے کہ انہوں نے ہفتے کے روز کسی کھائی کے راستے یا کسی نئی تعمیر شدہ سرنگ کے ذریعے دراندازی کی تھی۔
حکام نے بتایا کہ ابتدائی فائرنگ سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا اور سیکیورٹی فورسز کی جانب سے صبح سویرے پیش قدمی سے قبل علاقے میں رات بھر سخت سیکیورٹی انتظامات کیے گئے۔
اگرچہ دہشت گردوں کے ساتھ مزید کوئی مقابلہ نہیں ہوا ہے ، لیکن تلاشی پارٹیوں نے پیر کو ایم 4 کاربین کے چار بھرے ہوئے میگزین ، دو دستی بم ، ایک بلٹ پروف جیکٹ ، سلیپنگ بیگ ، ٹریک سوٹ اور کھانے کے متعدد پیکٹ برآمد کیے۔ (ایجنسیاں)