جموں/ 24 مارچ
جموں کشمیر کانگریس کے صدر طارق حمید قرہ نے آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد حالات معمول پر لانے کے بی جے پی کے دعوے پر سوال اٹھاتے ہوئے مرکز کے زیر انتظام علاقے میں سلامتی کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر تبادلہ خیال کے لیے کل جماعتی اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا۔
قرہ نے کہا کہ خاص طور پر جموں خطے میں بار بار ہونے والے دہشت گردی کے واقعات اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ عسکریت پسندی کشمیر سے جموں کے پرامن علاقے میں منتقل ہوگئی ہے جو بی جے پی کے اس جھوٹے بیانیے کو مسترد کر رہی ہے کہ مرکز کے زیر انتظام علاقے میں دہشت گردی کا خاتمہ ہوگیا ہے۔
کانگریس کے یونٹ صدر جموں کشمیر کی ریاست کا درجہ بحال کرنے کے لئے پارٹی کی تیز تر مہم کے آغاز سے پہلے کانگریس ہیڈکوارٹر میں نامہ نگاروں سے بات کر رہے تھے۔
ان کا یہ تبصرہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ایک دن قبل اتوار کے روز سیکورٹی فورسز نے جموں خطے کے کٹھوعہ ضلع کے ہیرا نگر سیکٹر میں سرحد پار سے دراندازی کرنے کے بعد ایک گھنی نرسری میں پناہ لینے والے دہشت گردوں کے ایک گروپ کو بے اثر کرنے کے لئے بڑے پیمانے پر کارروائی شروع کی ہے۔
دہشت گردوں کا سراغ لگانے کے لئے آپریشن پیر کو دوسرے دن میں داخل ہوگیا۔
قرہ نے کہا”کانگریس بار بار کہہ رہی ہے کہ قومی اور بین الاقوامی سطح پر غلط تاثر پیدا کیا جا رہا ہے کہ اگست 2019 میں آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد عسکریت پسندی کے خاتمے کے بعد حالات میں بہتری آئی ہے اور امن بحال ہوا ہے“۔
کانگریسی لیڈر نے کہا”اگر حکومت دعویٰ کر رہی ہے کہ سب کچھ ٹھیک ہے، تو جموں خطے میں عسکریت پسندی کیوں بڑھ گئی ہے، جسے پچھلی مقبول حکومتوں نے عسکریت پسندی سے پاک قرار دیا تھا“۔
قرہ نے بی جے پی پر الزام عائد کیا کہ وہ سلامتی کے خطرے کو نظر انداز کرکے اپنے مفادات پر قومی مفاد کو قربان کر رہی ہے۔
کانگریس کے رکن اسمبلی نے کہا”ہم حکومت سے درخواست کرتے ہیں کہ بڑھتی ہوئی عسکریت پسندی پر قابو پانے کے اقدامات پر غور و خوض کےلئے کل جماعتی اجلاس بلایا جائے، جو ہم سب کےلئے سب سے بڑی تشویش ہے“۔
کانگریس لیڈر نے کہا کہ مرکزی حکومت بڑھتی ہوئی دہشت گردانہ سرگرمیوں پر عوام کو جوابدہ ہے کیونکہ جموں و کشمیر پولیس براہ راست اس کے کنٹرول میں ہے۔
قرہ نے کہا”دہشت گرد اپنی مرضی سے حملہ کر رہے ہیں…. کٹھوعہ کے ہیرا نگر میں جاری آپریشن اس کی تازہ ترین مثال ہے“۔
ان کاکنا تھا”مرکزی حکومت کو اپنی مہم جوئی ترک کرنی چاہئے کیونکہ جموں کشمیر میں موجودہ سیکورٹی صورتحال قومی مفاد میں نہیں ہے“۔
کانگریس کے یونٹ صدر نے کہا کہ بی جے پی کو اپنا کھوکھلا بیانیہ بیچنا بند کرنا چاہئے اور اس کے بجائے صورتحال سے نمٹنے کےلئے موثر اور مثبت اقدامات کرنے چاہئیں بصورت دیگر صورتحال مزید خراب ہوتی جائے گی۔
قرہ نے کہا کہ کانگریس نے بار بار اس مسئلہ کو اٹھایا ہے لیکن مرکزی حکومت نے سیکورٹی جائزہ اجلاس منعقد کرنے کے علاوہ کوئی کارروائی نہیں کی ہے۔ (ایجنسیاں)