سرینگر//
بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی) کے ترجمان الطاف ٹھاکر نے ہفتے کے روز کہا کہ بی جے پی لیڈر فقیر محمد خان کو ایک سازش کے تحت قتل کیا گیا ہے ۔
ٹھاکر نے پولیس سربراہ سے مطالبہ کیا کہ اس حوالے سے ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم کا قیام عمل میں لایا جائے تاکہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی الگ ہو سکے ۔
یہ باتیں ٹھاکر نے کنگن میں نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران کہیں۔
ٹھاکر نے کہا کہ ایک روز قبل بی جے پی لیڈر فقیر محمد خان سے میری ملاقات ہوئی، جس دوران ان کے چہرے پر کسی قسم کے تناؤ کے آثار نظر نہیں آ رہے تھے ۔
بی جے پی ترجمان نے کہا’’ہمیں شبہ ہے کہ بی جے پی لیڈر فقیر محمد خان نے خودکشی نہیں کی بلکہ انہیں ایک سازش کے تحت قتل کیا گیا ہے ‘‘۔
ٹھاکر نے مزید کہا کہ لاش کے قریب جس پوزیشن میں رائفل رکھی گئی تھی، وہ ایسی تھی جیسے اسے سنبھال کر ٹانگوں کے درمیان رکھا گیا ہو۔
بی جے پی کے ترجمان نے پولیس سربراہ نالین پربھات سے مطالبہ کیا کہ اس معاملے کی گہرائی میں جا کر تحقیقات کی جائیں تاکہ سچائی سامنے آسکے ۔
ٹھاکر نے کہا کہ مرحوم فقیر محمد خان غریبوں اور مسکینوں کی ایک توانا آواز تھے ، اور انہیں ایک منصوبہ بند سازش کے تحت راستے سے ہٹایا گیا۔
بی جے پی ترجمان کے مطابق، مذکورہ لیڈر کی موت کیسے اور کن حالات میں ہوئی، اس حوالے سے ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی جائے تاکہ حقائق سامنے آ سکیں۔
اس سے قبل، بی جے پی کے سینئر لیڈروں نے ہفتے کے روز مرحوم فقیر محمد خان کے گھر، واقع کنگن، جا کر لواحقین سے تعزیت کا اظہار کیا۔بی جے پی رہنماؤں نے لواحقین کو یقین دلایا کہ معاملے کی اعلیٰ سطحی تحقیقات کی جائیں گی۔