منگل, جون 10, 2025
  • ePaper
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
No Result
View All Result
Home تازہ تریں

سولر پاور پلانٹ لگانے کےلئے پانپور گیس ٹربائن کی زمین کا استعمال کیا جارہا ہے: وزیر اعلی

Nida-i-Mashriq by Nida-i-Mashriq
2025-03-22
in تازہ تریں, ٹاپ سٹوری
A A
بی جے پی ایک بھی بڑے پروجیکٹ کا نام بتائے جو 370کے ہوتے مکمل نہیں ہو تا :وزیر اعلیٰ
FacebookTwitterWhatsappTelegramEmail

جموں/۲۲ مارچ(نمائندہ خصوصی)

جموں کشمیر حکومت نے ہفتہ کے روز کہا کہ پانپور میں گیس ٹربائن کو ختم کرنے کے عمل سے گزر رہا ہے اور اس کی 56 ایکڑ سے زیادہ زمین کا استعمال مرکز کے زیر انتظام علاقے میں سب سے بڑا سولرپاور پلانٹ لگانے کے لئے کیا جارہا ہے۔

وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ، جو بجلی کے انچارج وزیر بھی ہیں، نے قانون ساز اسمبلی میں نیشنل کانفرنس (این سی) کے رکن اسمبلی حسنین مسعودی کے ایک سوال کے تحریری جواب میں یہ جانکاری دی۔

متعلقہ

رایل رابطہ:امیت شاہ کی جموں و کشمیر کے عوام کو مبارکباد 

پہلگام واقعہ’انسانیت اور کشمیریت‘ پر حملہ تھا: وزیر اعظم مودی کا کٹرہ میں بیان

پانپورگیس ٹربائن فیز ون (3×25 = 75 میگاواٹ) اور فیز ٹو (4×25 = 100 میگاواٹ) کے تحت کل رقبہ 56.287 ایکڑ ہے۔ یہ پلانٹ 2010 سے بغیر کسی پیداوار کے بے کار پڑا ہوا ہے ۔انہوں نے کہا کہ پلانٹ کی حالت کا جامع جائزہ لینے کے بعد، معاشی اور ماحولیاتی وجوہات کے ساتھ، گیس ٹربائن کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

عمرعبداللہ نے کہا کہ سینٹرل الیکٹریسٹی اتھارٹی (سی ای اے) کی ریٹائرمنٹ، روایتی پیداواری یونٹوں کی اپ ریٹنگ/ ڈی ریٹنگ کے لئے ہدایات کے مطابق اس کی ڈی کمیشننگ کا عمل پہلے ہی شروع کیا جاچکا ہے اور جلد ہی ختم ہوجائے گا۔

وزیر اعلیٰ نے مزید کہا کہ تمام شرائط کو پورا کرنے کے بعد سی ای اے سے گیس ٹربائن پانپور کو روایتی پیداواری یونٹوں کی فہرست سے خارج کرنے کی باضابطہ درخواست کی جائے گی۔

پلانٹ کو بند کرنے کی وجوہات پر روشنی ڈالتے ہوئے عمرعبداللہ نے کہا کہ پلانٹ 2012 سے غیر فعال ہے اور اس کی مشینری طویل عرصے سے غیر فعال حالت میں ہے، اس طرح مفید مرمت سے باہر ہو رہی ہے۔

ان کاکہنا تھا”موجودہ حالات میں اسے نہیں چلایا جا سکتا اور گیس ٹربائن کی بحالی کے بڑے مالی مضمرات ہوں گے“۔ انہوں نے کہا کہ گیس ٹربائن کی پیداواری لاگت 30 روپے فی یونٹ ہے جس کی وجہ سے پیدا ہونے والی بجلی ناقابل فروخت ہو جاتی ہے۔

عمرعبداللہ نے نشاندہی کی کہ قابل تجدید توانائی کی طرف ملک بھر میں زور دیا جارہا ہے۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ جموں و کشمیر پاور ڈیولپمنٹ کارپوریشن لمیٹڈ (جے کے ایس پی ڈی سی) کی جانب سے شمسی توانائی پلانٹ (شمسی پارک نہیں، جو عام طور پر بڑے پیمانے پر ترقی کے لئے ہوتا ہے) کی ترقی کے لئے گیس ٹربائن کے تحت علاقے کو استعمال کرنے کا منصوبہ ہے۔

عمرعبداللہ نے کہا کہ اس منصوبے میں مرحلہ وار 10 میگاواٹ گرڈ سے منسلک زرعی شمسی توانائی پلانٹ (ایس پی پی) کا قیام شامل ہوگا، پہلے مرحلے میں گیس ٹربائن پانپور میں تقریبا 200 کنال (25 ایکڑ) خالی زمین پر 5 میگاواٹ تیار کیا جائے گا۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ جے کے ایس پی ڈی سی نے سولر انرجی کارپوریشن آف انڈیا (ایس ای سی آئی) کو منصوبے پر عمل درآمد کرنے والی ایجنسی کے طور پر مقرر کیا ہے، جو مکمل ہونے کے بعد جموں و کشمیر میں سب سے بڑا یوٹیلیٹی اسکیل سولر پاور پلانٹ ہوگا۔

عمرعبداللہ نے کہا کہ ایس ای سی آئی کی جانب سے شروع کردہ ٹینڈرنگ کا عمل آخری مرحلے میں ہے اور منصوبے کی تعمیر سال کے آخر تک شروع ہونے کا امکان ہے۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ جو پلانٹ تیار کیا جا رہا ہے وہ گرڈ سے منسلک پاور پلانٹ ہے، جس کا مطلب ہے کہ اسے مرکزی پاور گرڈ سے منسلک کرنے کےلئے ڈیزائن کیا گیا ہے اور تنہائی میں کام نہیں کرسکتا ہے۔ان کاکہنا تھا”اس طرح، پانپور شہر کے باشندوں کو پیدا ہونے والی بجلی کا ایک فیصد مختص کرنے کا کوئی خاص اہتمام نہیں ہے۔ تاہم اس پلانٹ سے پیدا ہونے والی بجلی جموں و کشمیر کی مجموعی پیداواری صلاحیت کو بڑھانے میں معاون ثابت ہوگی“۔

نیشنل کانفرنس کے رکن اسمبلی مبارک گل کے ایک الگ سوال کے جواب میں عمرعبداللہ نے کہا کہ جموں و کشمیر میں 111 گیگاواٹ کی شمسی توانائی کی صلاحیت ہے ، جس میں سے زیادہ تر لداخ خطے میں ہے جسے اگست 2019 میں سابق ریاست کی تقسیم کے بعد ایک علیحدہ مرکز کے زیر انتظام علاقہ کے طور پر تشکیل دیا گیا تھا۔

عمرعبداللہ نے کہا کہ جموں کشمیر میں بڑے سائز کے شمسی توانائی کے منصوبے آج تک تیار نہیں کئے گئے ہیں کیونکہ مرکز کے زیر انتظام علاقے کی جغرافیائی حیثیت کی وجہ سے ان کی ترقی کے لئے ایک ہی مقام پر قابل عمل لینڈ بینکوں (100 میگاواٹ سولر پارک کے لئے 500 ایکڑ) کی شناخت مشکل ہے۔

تاہم انہوں نے کہا کہ مختلف اسکیموں اور پروجیکٹوں کے تحت جموں و کشمیر کے تمام شعبوں میں 75 میگاواٹ کے چھتوں پر شمسی توانائی کے پلانٹس لگائے گئے ہیں، جن میں سے زیادہ تر نئی اور قابل تجدید توانائی کی مرکزی وزارت کی طرف سے اسپانسر کیے گئے ہیں۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ان چھتوں پر لگائے گئے پلانٹس کی انفرادی صلاحیت 2 کلو واٹ سے 200 کلو واٹ تک ہے اور فی الحال یہ پلانٹس پردھان منتری سوریہ گھر مفٹ بجلی یوجنا کے تحت مرکز کے زیر انتظام علاقے کے ڈسکومز کے ذریعہ رہائشی گھروں پر لگائے جارہے ہیں۔

ShareTweetSendShareSend
Previous Post

عمر عبداللہ کی قیادت والی حکومت نے جموں و کشمیر اسمبلی میں اپنا پہلا بل پیش کیا

Next Post

14867 میگاواٹ پن بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت‘صرف 3540 میگاواٹ کا استعمال 

Nida-i-Mashriq

Nida-i-Mashriq

Related Posts

Amit shah
تازہ تریں

رایل رابطہ:امیت شاہ کی جموں و کشمیر کے عوام کو مبارکباد 

2025-06-07
پہلگام واقعہ’انسانیت اور کشمیریت‘ پر حملہ تھا: وزیر اعظم مودی کا کٹرہ میں بیان
ٹاپ سٹوری

پہلگام واقعہ’انسانیت اور کشمیریت‘ پر حملہ تھا: وزیر اعظم مودی کا کٹرہ میں بیان

2025-06-07
یونیفائیڈ پنشن اسکیم کومنظوری۔۔۔اس سے مرکزی حکومت کے۲۳ لاکھ ملازمین مستفید ہوں گے 
تازہ تریں

کشمیر کو ریل نیٹ ورک سے جوڑنے کا خواب وزیر اعظم مودی کے پختہ عزم سے ہی ممکن ہوا:اشونی ویشنو

2025-06-07
اسمبلی انتخابات:کانگریس اور این سی سے کوئی چیلنج نہیں :جتندر سنگھ
اہم ترین

کشمیر کو ریل سے جوڑنے کا خواب نریندر مودی کی قیادت میں شرمندہ تعبیر ہوا :ڈاکٹر جتیندر سنگھ

2025-06-07
کشمیر:ماہ رمضان کے بیچ گراں بازاری اور بجلی کی نایابی سے لوگ پریشان
تازہ تریں

عید بازاروں میں مایوسی کا عالم، کاروبار 50 فیصد تک گر گیا

2025-06-06
ٹاپ سٹوری

جموں سے سرینگر تک ریل رابطے کا خواب آج شرمندہ تعبیر ہوگا‘

2025-06-06
تازہ تریں

عالمی یوم ماحولیات:سنہا کا پلاسٹک کی آلودگی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے پر زور

2025-06-06
اہم ترین

وزیر اعظم مودی کا دورہ‘ سیکورٹی کے فقید المثال انتظامات

2025-06-06
Next Post
پہنچی وہیں پہ خاک جہاں کا خمیر تھا:کشمیر کیلئے بجلی کٹوتی کا شیڈول جاری

14867 میگاواٹ پن بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت‘صرف 3540 میگاواٹ کا استعمال 

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

I agree to the Terms & Conditions and Privacy Policy.

  • ePaper

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

This website uses cookies. By continuing to use this website you are giving consent to cookies being used. Visit our Privacy and Cookie Policy.