’جموں کشمیر میں دہشت گردی، پتھراؤ کے واقعات اور ہڑتالوں میں تیزی سے کمی آئی ہے‘
نئی دہلی//
وزیر داخلہ امت شاہ نے جمعہ کو کہا کہ حکومت کی دہشت گردی کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ۳۷۰کشمیر میں علیحدگی پسندی کی بنیاد تھا۔
راجیہ سبھا میں وزارت داخلہ کے کام کاج پر بحث کا جواب دیتے ہوئے شاہ نے کہا کہ نریندر مودی حکومت نے دفعہ ۳۷۰کو منسوخ کرکے آئین کے معماروں کے خواب کو پورا کیا ہے۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ آرٹیکل ۳۷۰کشمیر میں علیحدگی پسندی کی بنیاد تھا۔ لیکن میں آئین کے معماروں کا بھی شکریہ ادا کرتا ہوں، انہوں نے اس شق کو عارضی بنا دیا، اور اسے منسوخ کرنے کا طریقہ بھی آرٹیکل میں شامل کیا گیا۔
شاہ نے کہا کہ ووٹ بینک کی سیاست اور ضد کی وجہ سے دفعہ۳۷۰ برقرار رہی۔’’۵؍ اگست ۲۰۱۹ کو آرٹیکل ۳۷۰کو منسوخ کر دیا گیا تھا۔ ہمارے آئین کے معماروں کا خواب یہ تھا کہ ملک میں دو سربراہ، دو آئین اور دو جھنڈے نہیں ہوسکتے‘‘۔
مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ جموں و کشمیر میں دہشت گردی، پتھراؤ کے واقعات اور ہڑتالوں میں تیزی سے کمی آئی ہے۔
شاہ نے کہا کہ دہشت گرد پڑوسی ملک سے داخل ہوتے تھے اور ایک بھی تہوار بلا خوف و خطر نہیں منایا جاتا تھا۔ وزیر اعظم مودی کے اقتدار میں آنے کے بعد اڑی اور پلوامہ جیسے حملوں کا جواب ۱۰ دن کے اندر سرجیکل اور ایئر اسٹرائیک کے ذریعے دیا گیا۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ اس سے پہلے ہزاروں دہشت گردوں کے جنازوں میں شرکت کرتے تھے۔’’لیکن اب کوئی بھی شامل نہیں ہوتا۔ دہشت گرد کو اسی جگہ پر آخری رسومات میں گھسیٹا جاتا ہے جہاں اسے قتل کیا گیا تھا‘‘۔
شاہ نے کہا کہ ۲۰۱۰سے۲۰۱۴ تک ہر سال اوسطاً۲۶۵۴پتھراؤ کے واقعات پیش آئے اور سالانہ ۱۳۲ منظم ہڑتالیں ریکارڈ کی گئیں۔ انہوں نے کہا کہ ۲۰۲۴ میں کوئی بھی ایسا کرنے کی ہمت نہیں کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ پتھراؤ کے واقعات میں۱۱۲ ؍افراد ہلاک اور۶ہزار زخمی ہوئے۔ آج جب پتھربازی نہیں ہوتی ہے تو کون مارا جائے گا؟
وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ جموں و کشمیر میں دہشت گردی، بائیں بازو کی انتہا پسندی اور شمال مشرق میں شورش ہندوستان کیلئے سب سے بڑے چیلنجوں میں سے ہیں۔
شاہ نے کہا کہ چار دہائیوں میں تقریبا ۹۲ہزار شہری مارے گئے۔ ان سے نمٹنے کے لئے کوئی منظم کوشش نہیں کی گئی اور مودی حکومت نے ایسا کیا۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ مودی حکومت دہشت گردی کیلئے صفر رواداری رکھتی ہے۔
شاہ نے یہ بھی کہا کہ دہشت گردی کے واقعات میں عام شہریوں اور سیکورٹی اہلکاروں کی ہلاکتوں کی تعداد میں نمایاں کمی آئی ہے جبکہ وادی کشمیر میں پتھراؤ کے کوئی واقعات نہیں ہوئے ہیں۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ مودی حکومت کے دوران جموں کشمیر میں دہشت گردی کی وجہ سے ہونے والی اموات میں۷۰ فیصد کمی آئی ہے۔ دہشت گردی کے واقعات میں بھی تیزی سے کمی آئی ہے۔
شاہ نے یہ بھی کہا کہ شہری اور دیہی بلدیاتی اداروں میں کامیابی کے ساتھ انتخابات منعقد کرکے جموں و کشمیر میں نچلی سطح پر جمہوریت قائم کی گئی ہے۔
وزیر داخلہ نے کہا’’جموں کشمیر میں۲۰۱۹سے۲۰۲۴ کے دوران تقریباً ۴۰ہزارسرکاری نوکریاں فراہم کی گئیں، ۵۱ء۱ لاکھ خود روزگار پیدا ہوئے، اسکلنگ کلب کام کر رہے ہیں۔
شاہ نے پچھلی حکومتوں پر نکسل ازم کے خلاف کارروائی نہ کرنے کا بھی الزام لگایا۔انہوں نے کہا کہ ۲۱مارچ۲۰۲۶ تک اس ملک سے نکسل ازم کا خاتمہ ہوجائے گا۔
شمال مشرق کے بارے میں بات کرتے ہوئے شاہ نے کہا کہ یہ خطہ مجموعی طور پر پرامن ہے اور جب سے مودی حکومت اقتدار میں آئی ہے تب سے ترقی کے ایک نئے دور کا آغاز ہوا ہے۔
وزیر داخلہ نے کہا’’ہم نے ۲۰۱۹ سے اب تک تقریباً ۱۹ امن معاہدوں پر دستخط کیے ہیں، جبکہ شمال مشرق میں اس عرصے میں تقریباًدس ہزار عسکریت پسندوں نے ہتھیار ڈالے ہیں۔‘‘