سرینگر//
جموںکشمیر کے نائب وزیر اعلیٰ سریندر کمار چودھری نے منگل کے روز کہا کہ کولگام واقعے کی جوڈیشل تحقیقات ہوگی ۔انہوں نے کہاکہ عمر عبداللہ کی ہدایت پر متاثرین کو معاوضہ فراہم کیا گیا ہے ۔
یہ بات چودھری نے کولگام میں نامہ نگاروں سے بات چیت میں بتائی ۔
نائب وزیر اعلیٰ نے کہاکہ کولگام میں دو افراد کی لاشیں برآمد ہونے کے بعد سرکار نے متاثرین کو معاوضہ فراہم کیا ہے ۔
چودھری کے مطابق وزیر اعلیٰ کی ہدایت پر آج کولگام پہنچے اور یہاں پر متاثرین کو یقین دلایا کہ اس واقعے کی جوڈیشل تحقیقات ہوگی ۔
ان کے مطابق وزیر تعلیم سکینہ ایتو نے متاثرہ خاندان کو یقین دلایا کہ ان کے ایک فرد کو سرکاری نوکری بھی فراہم کی جائے گی۔
اس سے قبل اننت ناگ میں نامہ نگاروں سے گفتگو کے دوران نائب وزیر اعلیٰ نے کہاکہ نیشنل کانفرنس نے لوگوں سے جتنے بھی وعدئے کئے ہیں انہیں ہر حال میں پورا کیا جائے گا۔
نائب وزیر اعلیٰ نے واضح کیا کہ نیشنل کانفرنس کی پہلی ترجیح ریاستی درجے کی بحالی ہے اور اس حوالے سے ہماری جدوجہد جاری ہے ۔
چودھری نے کہا کہ نیشنل کانفرنس کے لیڈروں ڈاکٹر فاروق عبداللہ اور وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کے دلوں میں جموں و کشمیر کے لوگوں کیلئے درد ہے ۔
نائب وزیرا علیٰ نے کہا’’ہم لوگوں کی امیدوں پر پورا اترنے کی کوشش کر رہے ہیں‘‘۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ عمر عبداللہ کی سرکار کو اقتدار سنبھالے ابھی چار ماہ ہوئے ہیں لیکن اس کے باوجود بھی لوگوں سے جتنے وعدئے کئے گئے تھے انہیں پورا کرنے کی بھر پور سعی کر رہے ہیں۔
اس دوران وزیر اعلیٰ کے سیاسی مشیر‘ ناصر اسلم وانی نے منگل کے روز کہاکہ کولگام واقعے کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے ۔ا
اسلم نے کہاکہ دو نوجوانوں کی موت کیسے اور کن حالات میں واقع ہوئی اس کی تہہ تک جانے کی ضرورت ہے ۔ان باتوں کا اظہار موصوف نے کولگام میں نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران کیا۔
مشیر نے کہاکہ کولگام میں دو نوجوانوں کی لاشیں برآمد ہونے کے بعد سرکار نے اس کا سخت نوٹس لیا۔انہوں نے کہاکہ دو نوجوان کی موت کیسے اور کن حالات میں واقع ہوئی اس کی اعلیٰ سطحی تحقیقات ہونی چاہئے تاکہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی الگ ہو سکے ۔
ان کے مطابق متاثرین نے بتایا کہ ایک ماہ قبل تین نوجوان شادی کی تقریب میں شرکت کی خاطر گھر سے نکلے اور پھر دوبارہ گھر واپس نہیں لوٹ آئے ۔
وزیر اعلیٰ کے سیاسی مشیر نے کہا’’پہلے کٹھوعہ میں گمشدگی کے بعد تین افراد کی لاشیں برآمد کی گئیں اور اب کولگام میں دو نوجوان مردہ پائے گئے ‘‘۔
اسلم نے کہاکہ نوجوانوں کی موت کی وجوہات کے بارے میں حقیقت سامنے آنی چاہئے ۔
مشیر کے مطابق اگر یہ حادثہ ہے وہ بھی سامنے آنا چاہئے اور اگر ان کے ساتھ کچھ غلط ہو تو اس کی بھی تحقیقات ہونی چاہئے ۔
اسلم نے کہاکہ دکھ کی اس گھڑی میں گھر والوں کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔
واضح رہے کہ جموں وکشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کی ہدایت پر نائب وزیر اعلیٰ سریندر کمار چودھری، وزیر صحت سکینہ ایتو اور سیاسی مشیر ناصر اسلم وانی نے کولگام میں متاثرہ خاندان کے ساتھ ملاقات کی اور انہیں یقین دلایا کہ معاملے کی جوڈیشل تحقیقات ہوگی ۔