سرینگر//
محکمہ موسمیات سرینگر نے آئندہ دو روز تک جموں و کشمیر میں وقفے وقفے سے بارش اور برفباری کی پیش گوئی کی ہے جبکہ ۱۶مارچ سے موسم ی حالات میں بہتری متوقع ہے۔
تازہ ترین موسمیاتی بلیٹن کے مطابق ۱۴؍اور۱۵مارچ کو زیادہ تر مقامات پر ہلکی سے درمیانی بارش اور برفباری کا امکان ہے۔ ۱۶مارچ کو صبح کے وقت کچھ مقامات پر بارش یا برفباری کا امکان ہے جس کے بعد دوپہر میں بتدریج بہتری آئے گی۔
محکمہ کے مطابق۱۷ سے۲۴ مارچ تک موسم عام طور پر خشک رہنے کا امکان ہے جبکہ۱۹ مارچ کو بادل چھائے رہنے کا امکان ہے۔محکمہ کاکہنا ہے’’۱۷سے ۲۴مارچ موسم عام طور پر خشک رہنے کا امکان ہے تاہم اس دوارن۱۹مارچ موسم ابر آلود رہ سکتا ہے ‘‘۔
محکمہ نے جموں کشمیر میں برفباری اور آسمانی بجلی گرنے سے خبردار کرتے ہوئے یلو وارننگ جاری کی ہے۔ ایڈوائزری میں ۱۴؍ اور۱۵ مارچ کو اہم گزرگاہوں اور اونچی جگہوں پر نقل و حمل میں ممکنہ خلل کے بارے میں بھی متنبہ کیا گیا ہے۔
محکمے نے اپنی ایڈوائزری میں مسافروں، سیاحوں اور ٹرانسپورٹروں سے کہا ہے کہ وہ ٹریفک ایڈوائزری پر عمل کریں جبکہ کسانوں سے کہا گیا ہے کہ وہ ۱۶مارچ تک اپنے کھیت کھلیانوں اور باغوں میں آپریشنز معطل رکھنے کی صلاح دی ہے ۔
علاوہ ازیں لوگوں سے ان علاقوں جہاں برفانی تودے گر آنے کے خطرات رہتے ہیں، میں جانے سے احتراز کرنے کی اپیل کی ہے ۔
دریں اثنا سری نگر سمیت وادی کشمیر کے میدانی علاقوں میں رک رک کر بارشیں ہو رہی ہیں جبکہ گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران سیاحتی مقام گلمرگ سمیت کچھ پہاڑی علاقوں میں ہلکی برف باری ہوئی ہے ۔
سیاحتی مقام گلمرگ میں گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران سب سے زیادہ۴ء۱۶ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی ہے جبکہ وہاں اس دوران۶سینٹی میٹر برف بھی ریکارڈ ہوئی ہے ۔
دریں اثنا وادی کے بیشتر مقامات پر شبانہ درجہ حرارت ایک سے۳ڈگری سینٹی گریڈ معمول سے زیادہ ریکارڈ ہوا ہے ۔
دارالحکومت سری نگر میں کم سے کم درجہ حرارت ۰ء۶ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جو معمول سے۳ء۲ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ ریکارڈ ہوا تھا۔
گلمرگ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی۸ء۲ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جو معمول سے۵ء۰ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ ریکارڈ ہوا تھا۔وادی کے دوسرے مشہور سیاحتی مقام پہلگام میں شبانہ درجہ حرارت۲ء۲ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جبکہ کوکرناگ میں کم سے کم درجہ حرارت۵ء۴ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا ہے ۔
اس دوران وادی کشمیر کو ملک کے باقی حصوں کے ساتھ جوڑنے والی سرینگر، جموں قومی شاہراہ ٹریفک کی دوطرفہ نقل وحمل کیلئے کھلی ہے تاہم جمعہ کے روز بڑی گاڑیوں کو جموں سے سری نگر جانے کی اجازت ہے ۔
ادھر وادی کو لداخ یونین ٹریٹری کے ساتھ جوڑنے والی سرینگر، لیہہ شاہراہ۲۰فروری جبکہ جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیاں کو صوبہ جموں کے راجوری اور پونچھ اضلاع کے ساتھ جوڑنے والے تاریخی مغل پر گذشتہ زائد از دو ماہ سے ٹریفک مسلسل بند ہے ۔
ٹریفک حکام نے بتایا کہ بارشوں کے باوجود سرینگر، جموں قومی شاہراہ پر مسافر بر دار گاڑیوں کی دوطرفہ آمد و رفت جاری ہے تاہم آج بڑی گاڑیوں کو جموں سے سری نگر جانے کی اجازت ہے ۔
انہوں نے مسافروں سے لین ڈسلپن پر عمل کرنے اور اوور ٹیکنگ کرنے سے احتراز کرنے کی اپیل کی ہے ۔حکام نے مسافروں سے کہا ہے کہ وہ قومی شاہراہ پر دن کے دوران ہی سفر اختیار کریں نیز چٹانیں کھسک آنے کے خدشات کے پیش نظر رام بن اور بانہال کے درمیان غیر ضروری قیام کرنے سے پرہیز کریں۔
وادی کو لداخ یونین ٹریٹری کے ساتھ جوڑنے والی سرینگر، لیہہ شاہراہ بھی۲۰فروری سے مسلسل بند ہے جبکہ جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیاں کو صوبہ جموں کے پونچھ اور راجوری اضلاع کے ساتھ جوڑنے والے تاریخی مغل روڈ پر گذشتہ۲ماہ سے ٹریفک کی نقل و حمل معطل ہے ۔حکام کا کہنا ہے کہ سنتھن روڈ اور چمبا بھدرواہ روڈ بھی مسلسل بند ہیں۔