جموں/۱۱مارچ
جموں کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے منگل کو یومیہ اجرت پر کام کرنے والے مزدوروں کو مستقل کرنے کےلئے روڈ میپ تیار کرنے کےلئے ایک کمیٹی تشکیل دینے کا اعلان کیا۔
عمرعبداللہ نے بجٹ بحث کا جواب دیتے ہوئے کہا”میں چیف سکریٹری، ایڈیشنل چیف سکریٹری، سیکرٹری منصوبہ بندی اور سیکرٹری قانون پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دینے کے احکامات جاری کروں گا“۔
وزیر اعلیٰ نے مزید کہا کہ کمیٹی چھ ماہ کے اندر روڈ میپ تیار کرے گی جسے آئندہ بجٹ میں شامل کیا جائے گا۔
افراط زر کے بارے میں خدشات کو دور کرتے ہوئے عمر عبداللہ نے ان دعووں کو مسترد کردیا کہ بجٹ میں افراط زر پر نمایاں اثر پڑے گا۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ سجاد صاحب نے کہا تھا کہ اس سے افراط زر پر بڑا اثر پڑے گا لیکن ایسا نہیں ہوگا۔
وزیراعلیٰ نے اس بات پر بھی زور دیا کہ بجٹ مایوس کن ہونے کے بجائے حقیقت پسندانہ ہے۔
دریں اثنابی جے پی کے اپوزیشن لیڈر سنیل شرما نے عارضی ملازموں کے مسئلے پرنیشنل کانفرنس کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ان ملازموں کے ساتھ جو انصافی ہو رہی ہے اس کی ذمہ دار نیشنل کانفرنس ہے ۔
ان کا کہنا تھا”نیشنل کانفرنس نے ان کے ساتھ ہمیشہ مذاق کیا ہے اور آج ہم نے ان ملازموں کےلئے ہاﺅس سے واک آﺅٹ کیا“۔
اپوزیشن لیڈر نے ان باتوں کا اظہار منگل کو یہاں نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرنے کے دوران کیا۔
شرما نے کہا”ڈیلی ویجروں نے نیشنل کانفرنس کو وعدے یاد دلانے کے لئے گذشتہ روز جموں اور سری نگر میں احتجاج کیا“۔
ان کا کہنا ہے”ڈیلی ویجروں کے ساتھ جو ناانصافی، جھوٹ اور دھوکہ دہی ہو رہی ہے اس کی ذمہ دار نیشنل کانفرنس ہے ، اس پارٹی نے ان ملازموں کے ساتھ ہمیشہ مذاق کیا ان کو نوکری پر لگا کر ان کی 2 سو، 5 سو، 6 سو روپیہ ماہانہ تنخواہ مقرر کی“۔
بی جے پی لیڈر نے کہا”لیکن لیفٹیننٹ گورنر نے ان کی ماہانہ تنخواہ 9 ہزار کرکے ان کو تھوڑی بہت راحت پہنچائی“۔انہوں نے کہا”نیشنل کانفرنس کے منشور میں ان کو مستقل کرنے کا وعدہ ہے اور کہا ہے کہ ان کو ایک سال میں مستقل کیا جائے گا لیکن جس طرح بجٹ پیش کیا گیا تو ان کے ساتھ ایک بار پھر مذق کیا گیا ہے “۔
ان کا کہنا تھا”ہم اس مسئلے پر بحث کرنا چاہتے تھے اور سپیکر صاحب نے وقفہ سوالات کے بعد اس کی یقین دہانی بھی کی لیکن پھر ایسا نہیں کیا گیا“۔انہوں نے کہا”اب ہم نے ان ملازموں کےلئے ہاﺅس سے بائیکاٹ کیا۔“
ادھرپی ڈی پی لیڈر اور رکن اسمبلی وحید پرہ نے عارضی ملازموں کے ساتھ انصاف کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ عارضی ملازموں کا مسئلہ نوکری سے زیادہ اب وقار کا مسئلہ بن گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ حکومت کو چاہئے کہ وہ ایس آر او 520 کو لاگو کرکے ان کے مطالبوں کو پورا کرے ۔
پی ڈی پی لیڈر نے ان باتوں کا اظہار منگل کو یہاں نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرنے کے دوران کیا۔
پرہ نے کہا”بجٹ سے عارضی ملازموں کےلئے امیدیں تھیں ایک لاکھ لوگ ہیں جن کی وجہ سے اہم محکمے چل رہے ہیں“۔ان کا کہنا تھا کہ ایک عمل چل رہا جس میں کوشش کی جانی چاہئے کہ ان کے مطالبے پورے کئے جائیں۔
پلوامہ رکن اسمبلی نے کہا کہ یہ اب صرف نوکریوں کا مسئلہ نہیں ہے بلکہ وقار کا معاملہ بن گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ یہ ایک لاکھ لوگوں اور ایک لاکھ گھروں کا مسئلہ ہے ان کے ساتھ انصاف کیا جانا چاہئے ۔ان کا کہنا تھا کہ ایس آر او520 کو لاگو کیا جانا چاہئے ۔