سرینگر//
نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی(این آئی اے) نے جمعرات کو جموں کشمیر کے بارہمولہ، بڈگام اور سرینگر اضلاع میں مبینہ دہشت گردی کی فنڈنگ کیس میں چھ مقامات پر تلاشی لی۔
این آئی اے کے ترجمان کے مطابق یہ کیس جماعت اسلامی کے اراکین کی سرگرمیوں سے متعلق ہے جو عطیات کے ذریعے اندرون ملک اور بیرون ملک فنڈز جمع کر رہے ہیں، خاص طور پر زکوٰۃ، موضع اور بیت المال مبینہ طور پر مزید خیراتی اور دیگر فلاحی سرگرمیوں کے لیے ہے لیکن وہ پرتشدد اور علیحدگی پسند سرگرمیوں کے لیے جمع کیے گئے فنڈز کا استعمال کر رہا ہے۔
ترجمان کاکہنا ہے’’جماعت اسلامی کی طرف سے جمع کیے جانے والے فنڈز کو کالعدم دہشت گرد تنظیموں جیسا کہ حزب المجاہدین ‘ لشکر طیبہ ‘اور دیگرجماعت کے کیڈرز کے منظم نیٹ ورکس کے ذریعے بھی فراہم کیا جاتا ہے۔جماعت اسلامی متاثر کن نوجوانوں کو بھی ترغیب دے رہا ہے۔جموں و کشمیر میں نئے ممبران (رکن) کی بھرتی تاکہ خلل ڈالنے والی علیحدگی پسند سرگرمیوں میں حصہ لیا جا سکے۔ یہ کیس این آئی اے سوموٹو نے ۵ فروری ۲۰۲۱ کو درج کیا گیاتھا۔
این آئی اے کے ترجمان نے کہا کہ آج جے آئی کے عہدیداروں اور ممبران کے احاطے میں کی گئی تلاشی کے دوران مختلف مجرمانہ دستاویزات اور الیکٹرانک آلات ضبط کئے گئے، اس معاملے میں مزید تفتیش جاری ہے۔