نئی دہلی/۵مارچ
وزیر اعظم نریندر مودی نے چہارشنبہ کے روز کہا کہ وہ دن دور نہیں جب ہندوستان پانچ ٹریلین امریکی ڈالر کی معیشت میں تبدیل ہوجائے گا ۔مودی نے تمام اسٹیک ہولڈرز پر زور دیا کہ وہ روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور ترقی کو فروغ دینے کےلئے لوگوں ، معیشت اور جدت طرازی میں سرمایہ کاری کریں۔
روزگار کے بارے میں بجٹ کے بعد ایک ویبینار سے خطاب کرتے ہوئے مودی نے کہا کہ حکومت نے 2014 سے اب تک 3 کروڑ نوجوانوں کو ہنر مندی کی تربیت فراہم کی ہے اور 1000 آئی ٹی آئی کو اپ گریڈ کرنے اور پانچ بہترین مراکز قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
فروری 2025 کی آئی ایم ایف کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے مودی نے کہا کہ 2015 اور 2025 کے درمیان ہندوستان نے 66 فیصد کی ترقی کی، جس سے ملک کی معیشت 3.8 ٹریلین ڈالر ہوگئی۔
وزیر اعظم نے کہا کہ وہ دن دور نہیں جب ہندوستان 5 ٹریلین امریکی ڈالر کی معیشت بن جائے گا۔ انہوں نے معیشت کی توسیع جاری رکھنے کے لئے صحیح سمت میں صحیح سرمایہ کاری کرنے کی اہمیت پر بھی زور دیا۔
مودی نے اس وڑن کے حصول میں بجٹ اعلانات کو نافذ کرنے کے اہم کردار پر زور دیا اور تمام اسٹیک ہولڈرز کے اہم تعاون کو تسلیم کیا۔انہوں نے کہا کہ استعداد کار میں اضافہ اور ٹیلنٹ کی پرورش قومی ترقی کے سنگ بنیاد کے طور پر کام کرتی ہے اور ترقی کے اگلے مرحلے میں ان شعبوں میں زیادہ سے زیادہ سرمایہ کاری ضروری ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ لوگوں میں سرمایہ کاری کا ویڑن تین ستونوں پر کھڑا ہے…. تعلیم، صحت کی دیکھ بھال اور ہنر مندی کی ترقی۔
مودی نے کہا کہ اس سال کا بجٹ ہندوستان کے مستقبل کے لئے ایک خاکہ کے طور پر کام کرتا ہے اور بنیادی ڈھانچے ، صنعتوں ، لوگوں ، معیشت اور جدت طرازی میں سرمایہ کاری کو یکساں طور پر ترجیح دی گئی ہے۔
وزیر اعظم نے پی ایم انٹرن شپ اسکیم پر روشنی ڈالی جو نوجوانوں کو نئے مواقع اور عملی مہارت فراہم کرنے کے لئے شروع کی گئی تھی۔ان کاکہنا تھا”ہمیں اس بات کو یقینی بنانا ہوگا کہ ہر پیمانے پر کاروبار اس اسکیم میں فعال طور پر حصہ لیں۔ اس سال کے بجٹ میں، ہم نے10,000اضافی میڈیکل نشستوں کا اعلان کیا، جس کا ہدف اگلے 5 سالوں میں میڈیکل کے شعبے میں 75,000نشستوں کا اضافہ کرنا ہے۔
مودی نے سیاحت کے شعبے کو بنیادی ڈھانچے کا درجہ دینے کے حکومت کے فیصلے کے بارے میں بھی بات کی اور کہا کہ اس سے نوجوانوں کے لئے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔
وزیر اعظم نے صنعت پر زور دیا کہ وہ صحت کے شعبے میں سرمایہ کاری کریں اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے لئے طبی سیاحت کے امکانات کے بارے میں بھی بات کی۔
مودی نے ڈے کیئر کینسر مراکز کے قیام اور ڈیجیٹل ہیلتھ کیئر انفراسٹرکچر کی ترقی پر بھی زور دیا تاکہ معیاری صحت کی دیکھ بھال کو آخری حد تک پہنچایا جاسکے۔انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ سیاحت کے شعبے میں ہندوستان کی جی ڈی پی میں 10 فیصد تک حصہ ڈالنے اور کروڑوں نوجوانوں کے لئے روزگار کے مواقع پیدا کرنے کی صلاحیت ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ سیاحت پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے ملک بھر میں 50 مقامات کو ترقی دی جائے گی، ان مقامات پر ہوٹلوں کو بنیادی ڈھانچے کا درجہ دینے سے سیاحت میں آسانی بڑھے گی اور مقامی روزگار کو فروغ ملے گا۔
ہوم اسٹے کی مدد کے لئے مدرا یوجنا کی توسیع پر روشنی ڈالتے ہوئے مودی نے عالمی سیاحوں کو راغب کرنے کےلئے’ہیل ان انڈیا‘ اور’لینڈ آف دی بدھا‘جیسے اقدامات پر بھی زور دیا۔ ہندوستان کو عالمی سیاحت اور تندرستی مرکز کے طور پر قائم کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔ ”ایک بڑی آبادی کو پورا کرنے کے لیے، منصوبہ بند شہرکاری ضروری ہے۔ ہم نے اربن چیلنج فنڈ میں ایک لاکھ کروڑ روپے مختص کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ نجی شعبے، خاص طور پر رئیل اسٹیٹ انڈسٹری کو منصوبہ بند شہرکاری پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے“۔
مودی نے کہا کہ حکومت نے بنیادی ڈھانچے کے شعبے کے برابر ہنرمندی کی ترقی کو اہمیت دی ہے۔انہوں نے کہا کہ مصنوعی ذہانت معیشت میں لاکھوں کروڑ روپے کا حصہ ڈال سکتی ہے۔ اس سمت میں ہم نے بجٹ میں مصنوعی ذہانت سے چلنے والی تعلیم اور تحقیق کے لئے 500 کروڑ روپئے مختص کئے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہندوستان مصنوعی ذہانت کی صلاحیت کی ترقی کے لئے قومی بڑی زبان کا ماڈل قائم کرے گا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستان دنیا کا تیسرا سب سے بڑا اسٹارٹ اپ ماحولیاتی نظام بن گیا ہے اور اسٹارٹ اپ کو فروغ دینے کےلئے اس بجٹ میں متعدد اقدامات متعارف کرائے گئے ہیں۔انہوں نے تحقیق اور جدت طرازی کو فروغ دینے کےلئے ایک لاکھ کروڑ روپے کے کارپس فنڈ کی منظوری کا ذکر کیا۔ اس سے ابھرتے ہوئے شعبوں میں سرمایہ کاری میں اضافہ ہوگا۔