سرینگر جموں شاہراہ کئی مقامات پر پتھر گرنے کے بعد بند‘گریز اور کشتواڑ میں برفانی تودے گر آئے ‘ جموں صوبے میں دو کی موت
اگر موسم کی صورتحال بہتر نہیں ہوتی ہے تو پرائمری سطح کی کلاسوں کی تعطیلات میں پانچ دن کی توسیع پر غور کرسکتے ہیں:ایتو
سرینگر//
بالائی علاقوں کے بعد جمعرات کی شام سے وادی کے بیشتر میدانی حصوں میں بھی بارشوں کے بعد برفباری شروع ہو ئی ہے ۔
جموں سرینگر شاہراہ پر کئی مقامات پر پتھر گرنے کے بعد شام کو ٹریفک معطل کردی گئی ۔
وادی کے بالائی علاقوں میں میں گزشتہ تین دنوں سے رک رک کے برفباری کا سلسلہ جاری ہے ۔جمعرات کی شام سے بارشوں کے بعد وادی کے بیشتر میدانی حصوں میں بھی برفباری شروع ہو ئی ہے ۔
موسمیات محکمے کے ایک ترجمان کے مطابق وادی میں اگلے چوبیس گھنٹوں کے دوران موسم کی یہی صورتحال جاری رہنے کا امکان ہے ۔
ان کا کہنا ہے کہ۲۷اور۲۸فروری کو کشمیر اور جموں میں ہلکی سے درمیانی درجے کی برف باری یا بارشیں ہوسکتی ہیں جبکہ اس دوران کہیں کہیں بھاری برف باری کا بھی امکان ہے ۔
ترجمان نے کہا کہ یکم اور ۲مارچ کو بھی موسم مجموعی طور پر ابر آلود رہ سکتا ہے اور اس دوران کہیں کہیں ہلکی برف باری یا بارشیں ہوسکتی ہیں جبکہ ۳مارچ کو کئی مقامات پر برف باری یا بارشوں کا امکان ہے ۔
ان کا کہنا ہے کہ بعد ازاں۴سے۸مارچ تک موسم مجموعی طور پر خشک رہنے کا امکان ہے ۔
ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سادھنا ٹاپ پر۴ فٹ‘گریز میں بھی چار فٹ‘زیڈ گلی میں۳ فٹ‘روجیلا پاس پر ۳ فٹ‘سونمرگ میں ڈھائی فٹ‘گلمرگ میں بھی ڈھائی فٹ ‘دودھ پتھری میں دو فٹ ‘پیر کی گلی میں بھی دو فٹ ‘سمتھن ٹاپ پر ۳ فٹ‘پیر کی گلی میں ۲ فٹ‘اہر بل میں ۶ تا۸ انچ جبکہ شوپیاں قصبے میں ۶ انچ برفباری درج کی گئی ہے ۔
محکمے کی طرف سے جاری ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ اس دوران خاص طور پر سادھنا پاس، راز دان پاس، سونہ مرگ ، زوجیلا ،گمری محور‘ مغل روڈ سنتھن روڈ اور دوسرہی پہاڑی سڑکوں پر ٹرانسپورٹ کی نقل و حمل عارضی طور پر متاثر رہ سکتی ہے ۔
ایڈوائزری میں سیاحوں اور ٹرانسپورٹروں سے ٹریفک ایڈوائزری پر عمل کرنے کی تاکید کی ہے جبکہ کسانوں سے کہا گیا ہے کہ وہ اس دوران اپنے کھیت کھلیانوں میں آبپاشی و دیگر کام کرنے سے احتراز کریں۔
ترجمان نے کہا کہ کچھ مقامات پر مٹی کے تودے یا چٹانیں کھسکنے کے بھی خطرات ہیں۔
دریں اثنا سرینگر میں آج شام برفباری شروع ہونے سے قبل گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران۴ء۴ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی ہے ۔
ادھر سرینگر میں کم سے کم درجہ حرارت۱ء۵ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا درجہ حرارت۳ء۳ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
سیاحتی مقام گلمرگ میں شبانہ درجہ حرارت منفی۸ء۱ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا درجہ حرارت منفی۵ء۲ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
پہلگام میں کم سے کم درجہ حرارت۰ء۱ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا درجہ حرارت۱ء۲ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
شمالی ضلع کپوارہ میں کم سے کم درجہ حرارت۵ء۱ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا درجہ حرارت۸ء۹ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
قصبہ قاضی گنڈ میں کم سے کم درجہ حرارت۲ء۳ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا درجہ حرارت۲ء۲ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
بالائی علاقوں میں بھاری برف باری کے بیچ گریز اور کشتواڑ میں برفانی تودے گر آئے جس کے نتیجے میں دو رہائشی مکانوں کو نقصان پہنچا ہے ۔
اطلاعات کے مطابق محکمہ موسمیات کی پیشین گوئی کے عین مطابق وادی کے پہاڑی علاقوں بشمول سیاحتی مقامات پر بھاری برف باری ہوئی ہے ۔
معلوم ہوا ہے کہ کشتواڑ کے پنجاری اور بیگ پورہ میں برفانی تودے گر آنے کی وجہ سے لوگوں میں فکر وتشویش کی لہر دوڑ گئی۔
بانڈی پورہ کے کھنڈیال گریز میں بھی برفانی تودے گر آنے کی وجہ سے دو رہائشی مکانوں کو نقصان پہنچا ۔
حکام کا کہنا ہے کہ کسی کے ہلاک یا زخمی ہونے کے بارے میں کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی ہے ۔
بتادیں کہ وادی بالائی علاقوں بشمول سیاحتی مقامات پر بھاری برف باری ریکارڈ ہوئی ہے ۔
ادھرجموں سرینگر شاہراہ پر کئی مقامات پر پتھر گرنے کے بعد شام کو ٹریفک معطل کردی گئی ۔
دریں اثنا جموں کے بالائی علاقوں میں جمعرات کو دوسرے روز بھی بارش ہوئی جس کے نتیجے میں ایک لڑکے سمیت دو افراد ہلاک ہوگئے جبکہ میدانی علاقوں میں جمعرات کو دوسرے دن بھی بارش ہوئی۔
عہدیداروں نے بتایا کہ جموں پونچھ قومی شاہراہ پر سرنکوٹ علاقے میں دھیریان زیارت کے قریب شام کے وقت ایک اسکارپیو گاڑی سے ایک پتھر ٹکرا گیا جس کے نتیجے میں ڈرائیور کی موت ہوگئی۔
عہدیداروں نے بتایا کہ ریاسی ضلع کے سنگور تولی میں ایک ۱۴ سالہ لڑکا اپنے گھر کے قریب سوجی ہوئی ندی کو پار کرنے کی کوشش میں ڈوب گیا۔
دریں اثنا خراب موسم کے پیش نظر حکومت نے کشمیر ڈویڑن کے اسکولوں میں موسم سرما کی تعطیلات ۵ مارچ تک بڑھانے کا امکان ظاہر کیا ہے۔
ایک مقامی خبر رساں ایجنسی سے گفتگوکرتے ہوئے وزیر تعلیم سکینہ ایتو نے کہا کہ حکومت اس سلسلے میں کل(ہفتہ) ایک اجلاس منعقد کرے گی۔
ایتو نے کہا کہ موجودہ موسمی حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے ہم کشمیر ڈویڑن کے اسکولوں میں موسم سرما کی تعطیلات میں توسیع کے بارے میں کل ایک اجلاس منعقد کرنے جارہے ہیں۔
وزیر نے مزید کہا کہ طلباء کی صحت اور حفاظت کو مدنظر رکھتے ہوئے وہ اس کے مطابق فیصلہ کریں گے۔
ایتو نے کہا کہ اگر موسم کی صورتحال بہتر نہیں ہوتی ہے تو ہم پرائمری سطح کی کلاسوں کی تعطیلات میں پانچ دن کی توسیع پر غور کرسکتے ہیں اور اگر زیادہ برفباری ہوتی ہے تو ہم تمام کلاسوں کے لئے تعطیلات کو ۵ مارچ تک بڑھانے پر غور کریں گے۔