سرینگر//
مرکزی وزیرِ دفاع راجناتھ سنگھ کو ہفتے کے روز ادھم پور میں شمالی کمان کے صدر دفتر پر جموں و کشمیر کی موجودہ سیکورٹی صورتحال، سرحدی علاقوں کی سلامتی، انسدادِ دہشت گردی کارروائیوں اور آئندہ ماہ شروع ہونے والی سالانہ امرناتھ یاترا کے سلسلے میں اعلیٰ فوجی قیادت نے تفصیلی بریفنگ دی۔
ذرائع کے مطابق اس اعلیٰ سطحی سکیورٹی جائزہ اجلاس میں چیف آف آرمی اسٹاف جنرل اوپندرا دویدی، ناردرن کمان کے جنرل آفیسر کمانڈنگ ان چیف لیفٹیننٹ جنرل پراتک شرما اور تمام اہم یونٹوں کے کمانڈنگ افسران شریک تھے ۔
راجناتھ سنگھ جمعہ کو دو روزہ دورے پر ادھم پور پہنچے تھے ، جہاں انہوں نے ہفتے کی صبح عالمی یومِ یوگا کے موقع پر فوجی اہلکاروں کے ساتھ۲۵۰۰سے زائد جوانوں کے ہمراہ یوگا کی مشقوں میں شرکت کی۔بعد ازاں انہیں یوٹی کی سیکورٹی صورتحال پر جامع بریفنگ دی گئی۔
بریفنگ میں سرحدی علاقوں میں جاری چیلنجز، جنگلاتی علاقوں میں انسدادِ دہشت گردی آپریشنز اور بالخصوص۳جولائی سے شروع ہونے والی ۳۸روزہ امرناتھ یاترا کے لئے کیے گئے حفاظتی اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔
فوجی حکام نے وزیرِ دفاع کو آگاہ کیا کہ امرناتھ یاترا کے دوران پیرا ملٹری، پولیس، اور فوج کی مشترکہ سیکیورٹی ترتیب دی گئی ہے تاکہ زائرین کی حفاظت کو ہر ممکن یقینی بنایا جا سکے ۔ خاص طور پر پہلگام (ضلع اننت ناگ) کے۴۸کلومیٹر طویل روایتی راستے اور بالتل (ضلع گاندربل) کے۱۴کلومیٹر مختصر مگر دشوار گزار راستے کے ساتھ ساتھ جموں،سرینگر قومی شاہراہ پر سیکورٹی سخت کر دی گئی ہے ۔
راجناتھ سنگھ نے فوجی جوانوں کی پیشہ ورانہ خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ نیا بھارت دہشت گردی کا شکار نہیں بلکہ اس کا منہ توڑ جواب دینے کی صلاحیت رکھتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ امرناتھ یاترا جیسے بڑے مذہبی مواقع پر فوجی اداروں کی تیاری قوم کے اعتماد اور سکیورٹی کا مظہر ہے ۔
ذرائع کے مطابق وزیر دفاع کے اس دورے کو جموں و کشمیر میں جاری سکیورٹی تیاریوں، بالخصوص سرحدی کشیدگی اور دہشت گردی کے ممکنہ خطرات کے تناظر میں اہم مانا جا رہا ہے ۔