نئی دہلی//
وزارت خارجہ نے ہفتے کے روز کہا کہ آپریشن سندھو کے تحت اب تک ۸۰۰ سے زائد بھارتی شہری ایران سے وطن واپس آچکے ہیں۔
وزارت خارجہ نے ایکس (سابقہ ٹویٹر) پر ایک سلسلہ وار پوسٹس میں انخلا کی کارروائی کی صورت حال کا اپ ڈیٹ شیئر کیا۔
ایران اور اسرائیل کے درمیان فوجی تصادم میں شدت آجانے کے بعد، طلباء سمیت مزید بھارتی شہری جمعہ کی شام اور ہفتے کی صبح تک دہلی پہنچ گئے۔
بھارت نے بدھ کو ایران سے اپنے شہریوں کو نکالنے کیلئے آپریشن سندھو کا آغاز کیا تھا۔
وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے ایکس پر لکھا’’آپریشن سندھو کی پرواز شہریوں کو وطن لے آئی۔ بھارت نے ایک چارٹر فلائٹ کے ذریعے ایران سے۲۹۰ بھارتی شہریوں کو نکالا، جن میں طلباء اور مذہبی زائرین شامل ہیں۔ یہ پرواز ۲۰ جون کو۳۰:۱۱ بجے نئی دہلی پہنچی اورسیکریٹری (سی پی وی اینڈ او آئی اے) ارون چٹرجی نے ان کا استقبال کیا‘‘۔
ترجمان نے مزید کہا’’بھارت کی حکومت ایران کی حکومت کا انخلا کے عمل میں تعاون پر مشکور ہے‘‘۔
ایک اور پوسٹ میں، جیسوال نے ترکمانستان سے آنے والی انخلا پرواز کی تفصیلات شیئر کرتے ہوئے کہا ’’آپریشن سندھو جاری ہے۔ اشک آباد، ترکمانستان سے ایک خصوصی انخلا پرواز ۲۱ جون کو۳۰:۱۲ بجے نئی دہلی پہنچی، جو ایران سے بھارتیوں کو لے کر آئی۔ اس کے ساتھ ہی، آپریشن سندھو کے تحت اب تک۵۱۷ بھارتی شہری ایران سے واپس آچکے ہیں‘‘۔
ایران سے نکالے گئے پہلے گروپ کے ۱۱۰ بھارتی شہری جمعرات کو بھارت پہنچے تھے، جن میں سے کئی نے محفوظ مقامات پر منتقل ہونے سے پہلے کے خوفناک حالات کے اپنے مشاہدات شیئر کیے۔
وزیر خارجہ برائے امور خارجہ کرتی وردھن سنگھ نے دہلی ایئرپورٹ پر ان کا طویل سفر کے بعد استقبال کیا۔
شام کی ایک اور پوسٹ میں، جیسوال نے ایک الگ انخلا پرواز کی آمد کے بارے میں بتایا’’آپریشن سندھو مشہد سے ایک اور انخلا پرواز ۲۱ جون کو۳۰:۴بجے نئی دہلی پہنچی، جس میں ایران سے۳۱۰ بھارتی شہری سوار تھے۔ اس کے ساتھ، کل۸۲۷بھارتیوں کو نکال لیا گیا ہے‘‘۔
اس کے علاوہ، ایران میں بھارتی سفارتخانے نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا’’نیپال اور سری لنکا کی حکومتوں کی درخواست پر، ایران میں بھارتی سفارتخانے کی انخلا کی کوششیں نیپال اور سری لنکا کے شہریوں کو بھی شامل کریں گی۔‘‘