سرینگر//
مرکزی وزیر کرن رجیجو نے ہفتہ کے روز کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ نے واضح کردیا ہے کہ جموں و کشمیر کا ریاستی درجہ مقررہ وقت میں بحال کردیا جائے گا۔
تاہم پارلیمانی امور اور اقلیتی امور کے قلمدان سنبھالنے والے رجیجو نے مرکز کے زیر انتظام علاقے کو ریاست کا درجہ بحال کرنے کیلئے کوئی ٹائم لائن دینے سے انکار کردیا۔
رجیجو نے یہاں نامہ نگاروں سے کہا’’وزیر اعظم اور وزیر داخلہ نے ماضی میں واضح اشارے دیے تھے کہ وقت کے ساتھ ساتھ جموں و کشمیر کو ریاست کا درجہ بحال کر دیا جائے گا اور اختیارات اور کاموں کی حد بندی بہت واضح طور پر کی جائے گی‘‘۔
مرکزی وزیر نے کہا کہ وہ اس وقت لیفٹیننٹ گورنر اور منتخب وزیر اعلی کے درمیان ریاست کا درجہ بحال کرنے یا اختیارات کی تقسیم کی ٹائم لائن پر تبصرہ نہیں کرنا چاہیں گے کیونکہ ان کا کشمیر کا دورہ مرکزی بجٹ تک محدود ہے۔
رجیجو نے کہا’’اس لیے میں سیاسی اور گورننس کے شعبے میں قدم نہیں رکھنا چاہوں گا۔ میں صرف یہ کہہ سکتا ہوں کہ جموں و کشمیر اس وقت مرکز کے زیر انتظام علاقے کی حیثیت میں ہے۔ لیفٹیننٹ گورنر یو ٹی کا انتظامی سربراہ ہے لیکن ہم نے ایک حکومت بھی منتخب کی ہے۔ ہمارے پاس بہت کامیاب حکومت ہے جو حال ہی میں منتخب ہوئی ہے‘‘۔
وقف (ترمیمی) بل پر رجیجو نے دعویٰ کیا کہ آندھرا پردیش کے وزیر اعلی این چندرا بابو نائیڈو اور بہار کے ان کے ہم منصب نتیش کمار حکومت کے فیصلے کے ساتھ متفق ہیں۔
رجیجو کا کہنا تھا کہ بی جے پی کی قیادت والی قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے ) کے دو اہم شراکت دار نتیش کمار اور این چندرا بابو نائیڈو وقف (ترمیمی) بل پر ہمارے ساتھ متفق ہیں۔انہوں نے کہا کہ وقف (ترمیمی) بل پر ایک فرضی بیانیہ پھیلایا جا رہا ہے ۔
قابل ذکر ہے کہ وقف (ترمیمی) بل۲۰۲۴پر پارلیمنٹ کی مشترکہ کمیٹی (جے پی سی) کی رپورٹ اپوزیشن کے ہنگامے کے درمیان۱۳فروری کو پارلیمنٹ میں پیش کی گئی۔
رجیجو نے کہا’’جب ہم نے پارلیمنٹ میں وقف (ترمیمی) بل پیش کی تو ہماری نیت بالکل واضح تھی اور ہم نے پارلیمنٹ کو یہ بھی بتایا کہ اس بل کا واحد مقصد ہندوستان میں وقف املاک کی حفاظت کرنا ہے ‘‘۔
مرکزی وزیر کا کہنا تھا’’اگر کوئی وقف کے پاس کروڑوں روپے مالیت کی جائیدادیں ہونے کے باوجود بھی بھیک مانگ رہا ہے تو یہ افسوس کی بات ہے ، اسی لیے ہم نے وقف بل میں یہ واضح کر دیا ہے کہ مسلمانوں سے جائیداد چھین کر کسی اور کو دینے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا‘‘۔انہوں نے کہا کہ ملک قانون کے مطابق چل رہا ہے یہاں کوئی کسی کی جائیداد کو نہیں چھین سکتا ہے ۔
مرکزی وزیر نے کہا کہ اس بل سے شفافیت یقینی بن جائے گی۔انہوں نے دعویٰ کیا’’ہزاروں مسلمان بشمول خواتین مجھ سے اس سلسلے میں ملیں اور انہوں نے اس بل کی سراہنا کی‘‘۔انہوں نے کہا’’بل کے بارے میں بہت پروپیگنڈاکیا جا رہا ہے یہاں تک کہ حزب اختلاف کے بہت سے مسلم ممبران پارلیمنٹ جو بل کی حمایت کرتے ہیں، پارٹی کی مجبوریوں کی وجہ سے احتجاج کرتے ہیں‘‘۔تاہم مرکزی وزیرنے ان مسلم ارکان پارلیمان کے نام ظاہر کرنے سے انکار کیا جو اس بل کی حمایت کر رہے ہیں۔
یہ پوچھے جانے پر کہ کیا بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار، جو جنتا دل (یونائیٹڈ) جنتا دل (یونین) کے سربراہ ہیں اور آندھرا پردیش کے وزیر اعلی چندرابابو نائیڈو، جو تیلگو دیشم پارٹی (ٹی ڈی پی) کے سربراہ ہیں، اس بل کی حمایت کرتے ہیں،تو رجیجو نے کہا’’سبھی وقف (ترمیمی) بل کے ساتھ ہیں‘‘۔