سرینگر/۱۲فروری
جموں کشمیر کو’درائی سٹیٹ‘(شراب پر پابندی) قرار دینے کا شور بڑھ تا جا رہا ہے کیونکہ کم از کم تین ایم ایل اے نے مرکز کے زیر انتظام علاقے میں شراب پر پابندی لگانے کے لیے پرائیویٹ ممبربل پیش کیے ہیں۔
کپواڑہ سے پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کے ایم ایل اے میر محمد فیاض‘ لنگیٹ سے عوامی اتحاد پارٹی (اے آئی پی) کے رکن اسمبلی شیخ خورشید احمد اور لال چوک سے حکمراں نیشنل کانفرنس (این سی) کے ایم ایل اے احسن پردیسی نے جموں و کشمیر میں شراب پر پابندی کے لئے الگ الگ پرائیویٹ ممبربل پیش کیے ہیں۔
یہ بل جموں کشمیر قانون ساز اسمبلی کے آئندہ اجلاس میں پیش کیے جائیں گے ، جس کا اجلاس ۳مارچ سے جموں میں بجٹ سیشن کےلئے ہوگا۔
پی ڈی پی لیڈر التجا مفتی نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ اس کی بہت ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ شراب کا استعمال جموں کشمیر میں زندگیوں کو تباہ کر رہا ہے اور ہمارے معاشرے کے تانے بانے کےلئے ایک سنگین خطرہ ہے۔ ”۲۰۱۹ کے بعد سے شراب کی دکانوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کی وجہ سے اس کی آسان دستیابی سے یہ مسئلہ مزید پیچیدہ ہو گیا ہے“۔ پی ڈی پی ایم ایل اے فیاض احمد میر کو شراب نوشی پر پابندی لگانے کےلئے ایک پرائیویٹ (ممبر) بل پیش کرنے کےلئے مبارکباد“۔
شیخ عبدالرشید یا انجینئر رشید کی قیادت میں پارٹی کے ایک ترجمان نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ شیخ رشید 2009 سے اس لعنت کے خلاف لڑ رہے ہیں اور اے آئی پی جموں و کشمیر کو خشک ریاست قرار دینے کے اپنے مشن پر ثابت قدم ہے۔ان کا مزید کہنا تھاہمارے روحانی طور پر مالا مال معاشرے میں شراب کی کوئی جگہ نہیں ہے۔ ایک ایسی زمین جسے’ریش وا¾ر (سنتوں کی سرزمین) کہا جاتا ہے، شراب کی تجارت سے آلودہ نہیں ہونی چاہیے“۔
ترجمان نے کہا کہ اے آئی پی آن لائن گیمنگ پر پابندی لگانے کے اقدام کی بھی قیادت کر رہا ہے ، جس کی وجہ سے بے شمار خاندانوں کو مالی اور جذباتی تباہی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا ”غیر منظم آن لائن گیمنگ نے بہت سے نوجوانوں کو جوئے کی لت اور قرض میں دھکیل دیا ہے. اس سے پہلے کہ یہ مزید تباہی کا سبب بنے، اس پر قابو پانا ضروری ہے“۔
این سی کے احسان پردیسی نے سوشل میڈیا پر یہ بھی اعلان کیا کہ انہوں نے جموں و کشمیر میں شراب پر پابندی لگانے کے لئے ایک پرائیویٹ ممبر بل پیش کیا ہے۔
پردیسی نے کہا کہ شراب کی بلا روک ٹوک فروخت کشمیر کی مذہبی اور ثقافتی اقدار کو نظر انداز کرتی ہے۔ ہمارا ورثہ ہمیشہ نشہ آور اشیاءکے خلاف کھڑا رہا ہے اور یہ بل ان اقدار کے تحفظ کی جانب ایک قدم ہے۔ (ایجنسیاں)