سرینگر/12 فروری
نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے چہارشنبہ کے روز کہا کہ اگر جموں و کشمیر کا ریاستی درجہ بحال ہوجاتا ہے تو بھی دہشت گردی ختم نہیں ہوگی اور اسے عوام کی حمایت کی ضرورت ہے۔
صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے فاروق عبداللہ نے کہا کہ ریاستی درجے کی بحالی کا مسئلہ کئی سالوں سے چل رہا ہے۔ انہوں نے کہا”اگر ریاست کا درجہ بحال ہو جائے اور ہمیں سب کچھ مل جائے، لیکن کیا لوگوں کو لگتا ہے کہ اس سے یہاں دہشت گردی کا خاتمہ ہو جائے گا۔ جو لوگ بڑے بڑے دعوے کر رہے ہیں کہ دہشت گردی یہاں ختم ہو گئی ہے، ان سے پوچھیں کہ کیا یہ اب بھی موجود ہے یا نہیں“۔
این سی صدر نے مزید کہا کہ گزشتہ روز دیسی ساختہ دھماکہ خیز مواد (آئی ای ڈی) دھماکے میں دو فوجی شہید ہوئے تھے۔ انہوںنے کہا”یہ کہاں سے آیا۔ ہمیں جموں و کشمیر میں حالات معمول پر لانے کے لئے لوگوں کی مدد کی ضرورت ہے۔ اب وقت آگیا ہے کہ ہم امن قائم کریں۔ صرف امن ہی یہاں کچھ کر سکتا ہے۔ ہمارے بچے بے روزگار ہیں۔ جب امن نہیں ہے تو ان مسائل کو کیسے حل کیا جا سکتا ہے“۔
ڈاکٹر فاروق نے یہ بھی کہا کہ عام آدمی پارٹی (اے اے پی) اور کانگریس کے درمیان انتخابات سے پہلے اتحاد دہلی اسمبلی انتخابات میں مختلف نتائج لا سکتا تھا۔
این سی صدر نے کہا”انڈیا بلاک کی روح اب بھی وہی ہے۔ لیکن دہلی میں کچھ غلطیاں کی گئی ہیں۔ اگر عام آدمی پارٹی اور کانگریس کے درمیان مناسب مفاہمت ہوتی تو نتائج مختلف ہوسکتے تھے۔ ہمیں ملنا ہے اور ان مسائل پر تبادلہ خیال کرنے کی ضرورت
ہے۔ “