سرینگر//
شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ کے اوڑی علاقے میں جنگلی جانوروں نے تین روز میں تین بچوں کو اپنا نوالہ بنالیا ہے جس کی وجہ سے علاقے میں خوف و دہشت کی لہر دوڑ گئی ہے جبکہ لوگوں نے بڑھتے حملوں کے خلاف علاقے میں احتجاج بھی کیا ہے۔
اس دوران محکمہ وائلڈ لائف کی کئی ٹیمیں علاقے میں سرگرم ہوئی ہیں ۔
تفصیلات کے ضلع بارہمولہ کے قصبہ اوڑی کے بونیار علاقے میں خونخوارجنگلی جانوروں نے لگاتار تین دنوں کے دوران تین کمسن بچوں کو اپنا نوالہ بنایا۔جس کے نتیجے میں علاقے میں خوف و ہراس کی لہر دوڑ گئی ہے جبکہ بچے اور کواتین گھروں سے باہر نکلنے میں خوف محسوس کر رہے ہیں ۔
مقامی لوگوں نے بتایا اوڑی کے بٹنگی بونیار میں منگل کی صبح ایک جنگلی جانور ایک بارہ سالہ لڑکی رتبہ منظور دختر منظور احمد بٹ کو اٹھاکر نزدیکی جنگل میں لے گیا۔انہوں نے کہا کہ بچی کے چیخنے چلانے پر اہل خانہ اور مقامی لوگ متوجہ ہوئے اور انہوں نے جانور جو ممکنہ طور پر ایک آدم خورتیندوا ہے، کا تعاقب کیا لیکن جانور بچی کو لے کر گھنے جنگل میں غائب ہوگیا۔ان کا کہنا تھا کہ مقامی لوگوں کی انتھک کاوشوں کے بعد انہیں بچی کی لاش ہی بر آمد ہوئی۔
علاقے میں گزشتہ تین روز کے دوران مسلسل یہ اپنی نوعیت کا تیسرا واقعہ ہے۔
اس سے قبل بونیار سے تعلق رکھنے والا۱۲سالہ طالب علم ہد احمد ولد عبدالجبار گنائی جو اتوار سے لاپتہ تھا جسکی لاش پیر کے روز ایک جنگل میں بر آمد کی گئی جبکہ ہفتے کی شب اوڑی کے چھولن کالسی گھاٹی علاقے میں۱۲سالہ عامر احمد ولد منیر احمد کو جنگلی جانور نے اپنا نوالہ بنایا تھا۔
ساری صورتحال کی وجہ سے مقامی لوگ شدید پریشانیوں میں مبتلا ہوئے ہیں جب کہ منگل کے روز لوگوں نے اس واقعے کے خالف زور دار احتجاج کیا ہے ۔
بتایا جاتا ہے کہ ان واردات کے بعد علاقے میں پولیس فورسز کے ساتھ ساتھ محکمہ وائلڈ لائف بھی متحرک نظر آیا ہے تاہم تا حال کوئی بھی اس آدم خود جانور کو قابو کرنے میں کامیاب نہیں ہوا ہے ۔