سرینگر//
جموں وکشمیر کی راجدھانی ‘سری نگر کے بمنہ علاقے میں پیر کی شب کو سیکورٹی فورسز کے ساتھ مختصر تصادم میں ۲جنگجو مارے گئے جبکہ ابتدائی فائرنگ کے دوران پانچ پولیس اہلکار بھی زخمی ہوئے ہیں۔
پولیس کے ایک ترجمان نے بتایا کہ بمنہ سری نگر میں ملی ٹینٹوں کی نقل وحرکت کی اطلاع موصول ہونے کے بعد سری نگر پولیس نے جے وی سی بمنہ کے نزدیک پیر کی شام کو ایک ناکہ لگایا جس دوران مشتبہ افراد نے ناکہ پارٹی پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں پانچ پولیس اہلکار زخمی ہوئے جنہیں علاج ومعالجہ کی خاطر نزدیکی ہسپتال منتقل کیا گیا۔انہوں نے بتایا کہ پولیس کی جوابی کارروائی میں دونوں ملی ٹینٹ مارے گئے۔
ترجمان کے مطابق تصادم کی جگہ برآمد شدہ قابل اعتراض مواد سے دونوں کی شناخت عبدا للہ گوری ساکن فیصل آباد پاکستان اور عادل حسین میر عرف سلطان عرف مصیب ساکن اننت ناگ کے بطور ہوئی ہے۔انہوں نے بتایا کہ مہلوک جنگجو لشکر طیبہ سے وابستہ تھے اور اْن کے قبضے سے اسلحہ وگولہ بارود اور قابل اعتراض مواد برآمد کرکے ضبط کیا گیا۔
پولیس ترجمان نے بتایا کہ عادل حسین میر نامی جاں بحق ملی ٹینٹ سال ۲۰۱۸ میں واہگہ سرحد کے ذریعے پاکستان چلا گیا تھا۔
آئی جی کشمیر وجے کمار نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ پاکستانی ہینڈلرز نے لشکر طیبہ سے وابستہ تین جنگجوؤں جن میں عادل حسین ساکن پہلگام بھی شامل تھا کو اس مدعاو مقصد کیلئے یہاں بھیجا تھا تاکہ وہ سالانہ امر ناتھ یاترا پر حملہ کر سکے لیکن تینوں جنگجو دو الگ الگ تصادم آرائیوں کے دوران مارے گئے۔
کمار نے بتایا کہ ایک کو سوپور اور باقی دو کو بمنہ سری نگر میں مار گرایا گیا۔انہوں نے بتایا کہ جموں وکشمیر پولیس نے پیشہ ورانہ صلاحیتوں کو بروئے کار لا کر امر ناتھ یاترا پر حملے کی منصوبہ بندی کرنے والے تینوں ملی ٹینٹوں کو مار گرایا ہے۔انہوں نے کہاکہ سوپور تصادم کے دوران مذکورہ دو ملی ٹینٹ بچ نکلنے میں کامیاب ہوئے تھے اور دونوں کی تب سے بڑے پیمانے پر تلاش تھی۔
کشمیر صوبے کے آئی جی پی نے بتایا کہ جاں بحق جنگجو امر ناتھ یاترا پر حملوں کی منصوبہ بندی کر رہے تھے تاہم سیکورٹی فورسز نے اْن کے منصوبوں کو ناکام بنایا ہے۔
تصادم کی جگہ دو اے کے رائفلیں، دس میگزین‘۱۶۵گولیوں کے راؤنڈ، وائی ایس ایم ایس ، میٹرکس شیٹ، پاکستانی ادویات وغیرہ کو برآمد کرکے ضبط کیا گیا۔پولیس نے اس ضمن میں کیس درج کرکے مزید تحقیقات شروع کی ہے۔