نئی دہلی//
دہلی میں آج یہ فیصلہ کرنے کیلئے ووٹ ڈالے گئے کہ اگلے پانچ سالوں تک کون اقتدار میں رہے گا۔
قومی راجدھانی میں موجودہ عام آدمی پارٹی کے درمیان سخت مقابلہ دیکھنے میں آیا جو اپنی فلاحی اسکیموں پر انحصار کر رہی ہے اور اپوزیشن بی جے پی نے دعویٰ کیا ہے کہ عام آدمی پارٹی کے اقتدار میں آنے کے بعد سے دہلی میں پچھلے ۱۰ سالوں میں کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ہے۔
۲۰۲۵ کے دہلی انتخابات کے ایگزٹ پول نے بی جے پی کو عام آدمی پارٹی پر برتری دی ہے ، جو ۱۹۹۸ کے بعد قومی راجدھانی میں واپسی اور اروند کیجریوال کی پارٹی کے اقتدار سے باہر ہونے کا اشارہ ہے۔
دس میں سے سات ایگزٹ پول میں بی جے پی کو عام آدمی پارٹی پر ۲۰ سے ۲۵ سیٹوں پر واضح اکثریت ملنے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔ تمام ایگزٹ پولز میں کانگریس کو تین سے زیادہ نشستیں نہ ملنے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔
سات ایگزٹ پولس … چانکیا اسٹریٹیجیز، جے وی سی، پول ڈائری، پی مارک، پیپلز انسائٹ، ڈی وی ریسرچ اور پیپلز پلس ‘ سبھی کو وزیر اعظم نریندر مودی کی بی جے پی کی جیت کی امید ہے۔ مائنڈ برنک، میٹریز اور وی پریسائیڈ نے عام آدمی پارٹی کو اکثریت ملنے کی پیش گوئی کی ہے۔
عام آدمی پارٹی نے ایگزٹ پول کے نتائج کو مسترد کردیا ہے۔ عام آدمی پارٹی کے رہنما سشیل گپتا نے کہا کہ یہ ہمارا چوتھا الیکشن ہے اور ہر بار ایگزٹ پول میں عام آدمی پارٹی کو دہلی میں حکومت بناتے ہوئے نہیں دکھایا گیا۔ اروند کیجریوال نے دہلی کے لوگوں کیلئے کام کیا ہے۔ ہم عام آدمی پارٹی کے حق میں نتائج دیکھیں گے اور ہم حکومت بنائیں گے۔
سال۲۰۲۰ کے ایگزٹ پول میں دہلی میں عام آدمی پارٹی کی ہیٹ ٹرک کی پیش گوئی کی گئی تھی اور ۷۰ میں سے تقریباً۵۶ سیٹیں عام آدمی پارٹی کے حصے میں آئیں گی۔ سال ۲۰۱۵میں عام آدمی پارٹی نے۶۷ نشستیں جیتی تھیں اور ۲۰۱۳ میں اپنے پہلے انتخابات میں پارٹی نے ۷۰ میں سے۲۸ نشستوں پر کامیابی حاصل کی تھی۔
۲۰۲۰ میںانڈیا ٹوڈے اور ایکسس مائی انڈیا کے سروے میں کہا گیا تھا کہ عام آدمی پارٹی کو ۵۹ سے ۶۸ نشستیں مل سکتی ہیں جبکہ بی جے پی کو دو سے ۱۱ نشستیں ملنے کی پیش گوئی کی تھی ۔ ٹائمز ناؤ نے عام آدمی پارٹی کو ۴۷ ؍اور بی جے پی کو۲۳ نشستیں ملنے کی پیش گوئی کی گئی تھی۔ اے بی پی نیوز،سی ووٹر نے عام آدمی پارٹی کو ۲۹۔۶۳؍ اور بی جے پی کو۵۔۱۹نشستیں ملنے کی پیش گوئی کی تھی۔ ریپبلک ٹی وی اور جن کی بات نے عام آدمی پارٹی کو ۴۸ سے ۶۱؍ اور بی جے پی کو ۹ سے ۲۱ سیٹیں دی تھیں۔
عام آدمی پارٹی کے اقتدار میں آنے سے پہلے دہلی میں لگاتار تین بار حکومت کرنے والی کانگریس کو زیادہ تر رائے دہندگان نے صفر سے دو نشستیں دی تھیں۔
۲۰۲۰ میںعام آدمی پارٹی کو ۷۰ میں سے ۶۲ نشستوں پر کامیابی حاصل کرتے ہوئے انتخابات میں واضح اکثریت حاصل ہوئی اور بی جے پی صرف ۸ نشستوں کے ساتھ راضی ہوگئی۔ ۱۹۹۸ سے۲۰۱۳ تک دہلی میں برسراقتدار رہنے والی کانگریس کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
تاہم، اس سے یہ اشارہ نہیں ملتا ہے کہ ایگزٹ پول ہمیشہ صحیح ہوتے ہیں۔ ماضی میں کئی انتخابات میں ایگزٹ پول اکثر غلط ثابت ہوئے ہیں اور تمام رائے دہندگان کے موڈ کا اندازہ لگانے میں ناکام رہے ہیں۔
اس سے پہلے دہلی اسمبلی انتخابات۲۰۲۵کیلئے ووٹنگ کے اختتام تک اوسطاً۸۶ء۵۷فیصد ووٹروں نے اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا۔مجموعی طور پر قومی راجدھانی میں صبح سے ہی پرامن طور پر ووٹنگ ہوئی۔
صدر دروپدی مرمو، وزیر خارجہ ڈاکٹر ایس جے شنکر، مرکزی وزیر ہردیپ سنگھ پوری، بی جے پی دہلی یونٹ کے صدر وریندر سچدیوا، وزیر اعلیٰ آتشی اور ان کے پیشرو اروند کیجریوال نے آج ای وی ایم کا بٹن دبایا۔ کانگریس کی سابق صدر سونیا گاندھی، لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی اور کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے بھی اپنا ووٹ ڈالا۔ الیکشن کمشنر ڈاکٹر سکھبیر سنگھ سندھو، آرمی چیف جنرل اوپیندر دویدی، دہلی کے چیف الیکٹورل آفیسر وجے دیو اور دہلی پولیس کمشنر سنجے اروڑہ نے بھی اپنے جمہوری حقوق کا استعمال کیا۔
ووٹنگ کے دوران کالکاجی اسمبلی حلقہ کے ماڑی پور میں ایک پولنگ بوتھ پر وی وی پیٹ میں خرابی کی وجہ سے ووٹنگ کا عمل تقریباً۱۵منٹ تک روک دیا گیا۔ کالکاجی اسمبلی سیٹ سے کانگریس امیدوار الکا لامبا نے اس پولنگ بوتھ پر اپنا ووٹ ڈالا۔ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے سیلم پور میں مسلم خواتین پر برقعہ پہن کر جعلی ووٹ ڈالنے کا الزام لگایا ہے ۔ اس پر بی جے پی کارکنوں نے ہنگامہ کھڑا کردیا۔ اس کے علاوہ کہیں سے بھی کسی ناخوشگوار واقعے کی اطلاع نہیں ہے ۔
دہلی پولیس نے عام آدمی پارٹی کے ایم ایل اے اور اوکھلا اسمبلی سے امیدوار امانت اللہ خان کے خلاف جامعہ نگر پولیس اسٹیشن میں ماڈل ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا مقدمہ درج کیا ہے ۔