نئی دہلی/۴فروری
وزیر اعظم نریندر مودی نے آج اس بات پر زور دیا کہ ان کی حکومت نے غریبوں کو حقیقی ترقی دی ہے، خالی نعرے نہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ کچھ پارٹیاں انتخابات کے دوران بہت سے وعدے کرتی ہیں لیکن یہ گروپ نوجوانوں کے مستقبل پر ’آفت‘ ہے۔
وزیر اعظم نے صدر جمہوریہ کے خطاب پر تحریک تشکر کا جواب دیتے ہوئے مزید کہا کہ یہ ان کی حکومت کی صرف تیسری مدت ہے اور وہ وکست بھارت کےلئے کئی سال تک کام کرتے رہیں گے۔
وزیر اعظم نے صدر جمہوریہ کے خطاب پر شکریہ کی تحریک کا جواب دیتے ہوئے کہا ”پانچ دہائیوں تک ہم نے غریبی ہٹاو¿ کا نعرہ سنا اور اب ہم نے 25 کروڑ لوگوں کو غربت سے باہر نکالا ہے“۔
یہ بحث پیر کے روز اس وقت شروع ہوئی جب حکمراں قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) کے ارکان نے حکومت کی کامیابیوں پر روشنی ڈالی جبکہ حزب اختلاف کے ارکان پارلیمنٹ نے کئی مسائل پر حکومت کو گھیرنے کی کوشش کی۔
قائد حزب اختلاف راہل گاندھی نے پیر کے روز حکومت کی ناکام میک ان انڈیا پالیسی اور دیگر مسائل پر تنقید کی تھی۔
وزیر اعظم کے خطاب کے اہم اقتباسات درج ذیل ہیں:
*ہم نے غریب عوام کے لئے اتنا کچھ کیا ہے کہ صدر نے اپنی تقریر میں اس کے بارے میں تفصیل سے بات کی ہے۔ جو لوگ جھونپڑیوں میں فوٹو گرافی کرتے ہیں انہیں غریب لوگوں پر بحث بورنگ لگے گی۔
* کچھ رہنما جاکوزی اور اسٹائلش شاور پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں، لیکن ہماری توجہ ہر گھر میں پانی کا کنکشن حاصل کرنے پر ہے۔ ہماری حکومت نے 120 ملین خاندانوں کو نل کا پانی فراہم کیا۔
* وہ ہمارے صفائی پروگرام کا مذاق اڑاتے تھے۔
* ہم نے سرکاری اسکیموں کے 100 ملین جعلی مستحقین کو ہٹایا ہے۔
* ہمارا ماڈل’بچت کے ساتھ ساتھ ترقی‘ ہے – عوام کا پیسہ، عوام کے لئے۔ ہم ڈائریکٹ بینیفٹ ٹرانسفر کی اسکیم لے کر آئے۔ ہم نے 40 لاکھ کروڑ روپے براہ راست لوگوں کے بینک کھاتوں میں جمع کرائے۔
* ایک وزیر اعظم کو مسٹر کلین کہنے کا رجحان تھا لیکن انہوں نے تسلیم کیا کہ اگر دہلی سے ایک روپیہ بھیجا جاتا ہے تو لوگوں کو صرف 15 پیسے ملتے ہیں۔
* ڈبلیو ایچ او کی یہ رپورٹ ہے جس میں کہا گیا ہے کہ’نل کے پانی‘ کی وجہ سے کئی بیماریوں پر خرچ کرنے والے کنبوں نے کروڑوں روپے کی بچت کی ہے۔
* شیش محل کے لیے سرکاری پیسے کا استعمال نہیں کیا۔
* ملک نے ہریانہ میں دیکھا ہے کہ ہم کس طرح کام کرتے ہیں۔ ہم نے نوکریوں کا وعدہ کیا تھا اور جیسے ہی ہماری حکومت بنی ہم نے وعدے کے مطابق نوکریاں دیں۔
* مہاراشٹر میں بھی ہم نے تاریخی جیت درج کی، جو لوگوں کی برکت سے ممکن ہوئی۔
* ہم نوجوانوں پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں لیکن کچھ لوگ انہیں دھوکہ دے رہے ہیں۔ یہ گروپ انتخابات کے دوران بہت سی چیزوں کا وعدہ کرتا ہے لیکن انہیں پورا نہیں کرتا۔ یہ گروپ نوجوانوں کے مستقبل پر ایک ’آ فت ‘ ہے۔
* ہماری حکومت کو متوسط طبقے پر فخر ہے اور وہ ہمیشہ اس کی حمایت کرے گی۔
* ہم نے آرٹیکل 370 کو منسوخ کر دیا اور اب جموں و کشمیر کو آئین کے تحت اس کے تمام حقوق مل رہے ہیں۔
* ہمارا آئین ہمیں امتیازی سلوک نہیں سکھاتا۔ جو لوگ اپنی جیبوں میں آئین لے کر گھومتے پھرتے ہیں، انہوں نے کبھی بھی مسلم خواتین کی پرواہ نہیں کی۔