سرینگر/۴فروری
کولگام کے بہی باغ علاقے میں سابق فوجی کی ہلاکت کے بعد جنوبی کشمیر میں سیکورٹی کے غیر معمولی انتظامات کئے گئے ہیں۔
معلوم ہوا ہے کہ سیکورٹی ایجنسیوں نے پوچھ تاچھ کی خاطر متعدد افراد کو پولیس اسٹیشنوں پر طلب کیا ہے ۔
اطلاعات کے مطابق کولگام کے بہی باغ میں سابق فوجی پر ہوئے حملے کے بعد جنوبی کشمیر کے چار اضلاع پلوامہ ، شوپیاں، اننت ناگ اور کولگام میں سیکورٹی کے سخت ترین انتظامات کئے گئے ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ حملہ آوروں کو تلاش کرنے کی خاطر کولگام کے کئی علاقوں میں دوسرے روز بھی آپریشن جاری رہا۔
باوثوق ذرائع کے بعد سیکورٹی ایجنسیوں نے پوچھ تاچھ کی خاطر کئی افراد کو پولیس تھانوں پر طلب کیا ہے ۔انہوں نے کہاکہ حملے میں ملوث دہشت گردوں اور ان کی مدد و اعانت کرنے والے بالائی ورکروں کی بھی تلاش شروع کی گئی ہے ۔
ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ پولیس نے عین شاہدین کے بیانات بھی قلمبند کئے ہیں تاکہ حملہ آوروں کی شناخت کرکے انہیں جلدازجلد کیفر کردار تک پہنچایا جاسکے ۔معلوم ہوا ہے کہ جنوبی کشمیر کی سیکورٹی صورتحال کا بھی از سر نو جائزہ لیا جا رہا ہے تاکہ اس طرح کے حملوں کو رونما ہونے سے پہلے ہی ٹالا جاسکے ۔
دریں اثنا پیر شام دیر گئے سابق فوجی کی لاش جوں ہی اس کے آبائی گاوں بہی باغ پہنچائی گئی تو وہاں کہرام مچ گیا ، ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے نماز جنازہ میں شرکت کی اور بعد ازاں اس کو پر نم آنکھوں کے ساتھ سپرد لحد کیا گیا ۔
بتادیں کہ کل بہی باغ کولگام میں دوپہر بارہ بجے کے قریب مشتبہ ملی ٹینٹوں نے سابق فوجی اورا س کے اہل خانہ پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں ریٹائرڈ فوجی اہلکار ہلاک جبکہ اس کی بیوی اور بھتیجی شدید طورپر زخمی ہوئیں۔