توصاحب بات یہ ہے کہ کئی لوگوں کی سمجھ میں یہ بات نہیں آ رہی ہے اور… اور بالکل بھی نہیں آ رہی ہے ۔ یہ بات کہ میرواعظ عمرفاروق دہلی میں کیا کررہے ہیں… انہیں میر واعظ صاحب کی مختلف مسلم رہنماؤں سے ملنے کی بات بالکل بھی سمجھ نہیں آ رہی ہے… لیکن صاحب ہم حیران ہیں کہ ان کی سمجھ میں یہ بات کیوں نہیں آ رہی ہے کہ… کہ میر واعظ صاحب دہلی میں جو کچھ بھی کررہے ہیں‘ اسے سمجھنا اتنا بھی مشکل نہیں ہے… اور اس لئے نہیں ہے کیوں کہ میرواعظ صاحب دہلی میں کچھ نہیں کررہے ہیں… سوائے اس ایک بات کے کہ… کہ یہ جناب یہ سمجھنے کی کوشش کررہے ہیں کہ… کہ انہیں آخر کرنا کیا ہے…وہ کیا ہے کہ کشمیر بدل گیا ہے… مکمل طور پر بدل گیا ہے یا اسے مکمل طور پر بدل گیا ہے… اتنا بدل گیا ہے کہ بے چارے اپنے گورے گورے بانکے چھورے عمر عبداللہ کی بھی سمجھ میں یہ نہیں آرہا ہے کہ انہیں کیا کرنا ہے اور کیا نہیں ‘ انہیں کیا کہنا ہے اور … اور کیا نہیں ۔عمرعبداللہ بھی اس بات کو سمجھنے کی کوشش کررہے ہیں اور… اور اپنے میرواعظ صاحب بھی ۔ کچھ سال پہلے میرواعظ صاحب جو کررہے تھے… ہمارا مطلب ہے کہ جو سیاست کررہے تھے ‘ کشمیر میں اب اس سیاست کی کوئی گنجائش نہیں رکھی گئی ہے‘ اب میرواعظ صاحب وہ سیاست نہیں کر سکتے ہیں اور… اور جامع مسجد میں جب بھی انہیں کسی جمعہ کو خطاب کی اجازت دی جاتی ہے… ان کی باتوں سے بھی یہ بات سمجھ آجاتی ہے کہ میرواعظ صاحب سمجھ گئے ہیں اور… اور بخوبی سمجھ گئے ہیں کہ … کہ وہ زمانے گئے جب یہ جامع مسجد کے منبر ومحراب سے مسئلہ کشمیر کی بات کررہے تھے ‘ کھل کر کررہے تھے … آج یہ جناب مسئلہ کشمیر نہیں بلکہ کشمیر کے مسئلوں پر بات کرتے ہیں … اورہول سیل میں کررہے ہیں۔اور یہ جناب بطور میرواعظ ایسا کررہے ہیں… سیاستدان کے طور پر انہیں کیا کرنا ہے‘ کیا کہنے ہے اور کیا نہیں ‘ اس میں ان جناب کو ابھی تھوڑا کنفیوژن ہے… اور اسی کنفیوژن کو دور کرنے کیلئے میرواعظ صاحب دہلی میں ہیں… جہاںان کا ملناجلنا ہو رہا ہے… ملاقاتیں اور باتیں ہو رہی ہیں اور… اور ہمیں امیدہے ‘ یقین بھی ہے کہ جب یہ جناب واپس آئیں گے… اپنے کشمیر واپس آئیں گے تو…تو تب تک ان کا یہ کنفیوژن بھی دور ہوا ہو گا اور… اور سو فیصد ہوا ہوگا ۔ ہے نا؟