سرینگر//
مرکزی بجٹ۲۰۲۵۔۲۰۲۶ میں جموں کشمیر کیلئے مختص رقومات کو لے کر وزیر اعلی عمر عبداللہ پر سخت تبصرہ کرتے ہوئے پیپلز کانفرنس کے صدر سجاد غنی لون نے ہفتہ کو کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ وہ مرکزی وزراء کو تحفے میں دی گئیں شالوں کی واپسی کا مطالبہ کریں ۔
لون نے مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا ’’ مرکزی بجٹ میں جموں و کشمیر کیلئے مختص رقم میں کمی کی گئی ہے۔ مرکزی بجٹ میں جموں و کشمیر کیلئے مجوزہ مختص تقریباً۴۱ہزار کروڑ روپے ہے۔ یہ پچھلے مختص سے تقریباً ایک ہزار کروڑ کم ہے۔ جب افراط زر کو ایڈجسٹ کیا جاتا ہے، تو یہ مزید ۲ہزارسے۳ہزار کروڑ روپے تک کم ہوجاتا ہے‘‘۔
پیپلز کانفرنس کے سربراہ نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ عمر عبداللہ بی جے پی وزراء کو تحفے میں دی گئیں شالوں کی واپسی کا مطالبہ کریں۔ انہوں نے کہا’’مجھے لگتا ہے کہ اب وقت آگیا ہے کہ چیف منسٹر صاحب ان شالوں کو واپس کرنے کے لیے کہیں، جو انہوں نے بی جے پی کے اعلیٰ عہدوں کے کندھوں پر لپٹے ہوئے ہیں۔ مجھے لگتا ہے کہ وزیر اعلیٰ صاحب کو سونمرگ میں بغیر بادلوں والے موسم کے تبصرے پر بھی نظر ثانی کرنی چاہیے‘‘۔
لون نے مزید کہا کہ لوگوں نے ڈیلیوری بوائے کو نہیں بلکہ ڈیلیوری کرنے والے کو ووٹ دیا ہے۔ انہوں نے کہا’’پیارے وزیر اعلیٰ صاحب! وزیر اعلیٰ کے فرائض اسکیئنگ اور سیلفی سے کہیں زیادہ ہیں۔ یہ ایک سنجیدہ اور پاکیزہ کام ہے۔ وہ کریں جو فراہم کرنے کے لئے ضروری ہے۔لوگوں نے ڈلیوری بوائے کو نہیں بلکہ ڈلیورکرنیوالے کو ووٹ دیا ہے۔‘‘