نئی دہلی/یکم فروری
حکومت ہند نے 2025-26 کے مرکزی بجٹ میں جموں و کشمیر پولیس ‘جو مرکزی وزارت داخلہ کے انتظامی کنٹرول میں ہے‘کےلئے 9325 کروڑ روپئے مختص کئے ہیں۔
وزارت داخلہ کے 2025-26 کے لئے گرانٹ کے مطالبے کے مطابق مرکزی بجٹ میں جموں و کشمیر پولیس کو 9325.73 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔
اس رقم میں سے 8897.72 کروڑ روپے محصولاتی اخراجات اور 428.01 کروڑ روپے کپیٹل اخراجات کے لیے مختص کیے گئے ہیں۔
یہ بجٹ جموں کشمیر پولیس کے انتظامی اخراجات کو پورا کرنے کے لئے کیا گیا ہے ، جو جموں و کشمیر میں امن و امان کو برقرار رکھنے اور نافذ کرنے اور ٹریفک کے انتظام کے لئے ذمہ دار ہے۔
2024-25 سے جموں و کشمیر پولیس کا بجٹ مرکزی بجٹ کا حصہ رہا ہے۔ جہاں مرکزی حکومت نے جموں و کشمیر پولیس کے بجٹ پر کنٹرول کرنے کو مالی خیرسگالی کا عمل قرار دیا ہے، وہیں حزب اختلاف کی جماعتوں نے دلیل دی ہے کہ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ جموں و کشمیر طویل عرصے تک مرکزی حکومت کے کنٹرول میں رہے گا۔
2019 میں مرکزی حکومت نے جموں و کشمیر تنظیم نو ایکٹ کے ذریعے جموں و کشمیر پولیس پر قانون سازی کا اختیار اپنے ہاتھ میں لے لیا۔اس ایکٹ کی دفعات کے تحت، قانون ساز اسمبلی ریاست کی فہرست میں درج کسی بھی معاملے کے سلسلے میں پورے یا مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر کے کسی بھی حصے کے لئے قانون بنا سکتی ہے، سوائے اندراج 1 اور 2 میں درج موضوعات کے۔
جموں و کشمیر کو دو مرکز کے زیر انتظام ریاستوں میں تقسیم کرنے والے قانون کی دفعہ 28 کے تحت بالترتیب ’پبلک آرڈر‘ اور’پولیس‘ یا ہندوستان کے آئین کے ساتویں شیڈول میں کنکرنٹ لسٹ جہاں تک اس طرح کا کوئی معاملہ مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے متعلق ہے۔