نئی دہلی/یکم فروری
مسلح افواج کی جدید کاری اور دفاعی شعبے میں خود انحصاری کی طرف ایک بڑا قدم اٹھاتے ہوئے حکومت نے مالی سال کے بجٹ 2025-26 میں وزارت دفاع کےلئے 6,81,210.27 کروڑ روپے کا ریکارڈ فراہم کیا ہے ۔
وزارت دفاع نے ہفتہ کو ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ یہ مختص مالی سال 2024-25 کے بجٹ تخمینہ سے 9.53 فیصد زیادہ ہے اور مرکزی بجٹ کا 13.45 فیصد ہے ، جو وزارتوں میں سب سے زیادہ ہے ۔
اس میں سے 1,80,000 کروڑ روپے یعنی کل مختص کا 26.43 فیصد دفاعی خدمات پر سرمایہ خرچ پر خرچ کیا جائے گا۔ بجٹ میں مسلح افواج کےلئے ریونیو مختص 3,11,732.30 کروڑ روپے ہے ، جو کل مختص کا 45.76 فیصد ہے ۔
اس میں دفاعی پنشن کا حصہ 1,60,795 کروڑ روپے یا 23.60 فیصد ہے اور بقیہ 28,682.97 کروڑ روپے یا 4.21 فیصد وزارت دفاع کے تحت شہری تنظیموں کے لیے ہے ۔
وزارت نے 2025-26 کو ’اصلاحات کے سال‘ کے طور پر منانے کا فیصلہ کیا ہے ، جس سے مسلح افواج کو جدید بنانے کے حکومت کے عزم کو مزید تقویت ملے گی اور اس کا مقصد دفاعی خریداری کے عمل کو آسان بنانا ہے تاکہ مختص رقم کے زیادہ سے زیادہ استعمال کو یقینی بنایا جائے ۔
وزیر دفاع نے ترقی یافتہ ہندوستان کے وزیر اعظم کے عزم کو پورا کرنے کے لیے بجٹ پیش کرنے کے لیے وزیر خزانہ کو مبارکباد دی۔ انہوں نے کہاکہ”یہ بجٹ نوجوانوں، غریبوں، کسانوں، خواتین اور سماج کے دیگر تمام طبقات کی ترقی کو فروغ دے گا۔ بجٹ متوسط طبقے کے تعاون کو تسلیم کرتے ہوئے ایک بے مثال تحفہ لایا ہے “۔
موجودہ جغرافیائی سیاسی منظر نامے میں جہاں دنیا جدید جنگ کے بدلتے ہوئے نمونے دیکھ رہی ہے ، وہیں ہندوستانی مسلح افواج کو جدید ترین ہتھیاروں سے لیس کرنے اور انہیں تکنیکی طور پر جدید جنگ کے لیے تیار فورس میں تبدیل کرنے کی ضرورت ہے ۔
اس کو ذہن میں رکھتے ہوئے دفاعی افواج کے سرمایہ خرچ پر 1,80,000 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔ یہ مختص مالی سال 2024-25 کے بجٹ تخمینہ سے 4.65 فیصد زیادہ ہے ۔ اس میں سے 1,48,722.80 کروڑ روپے سرمایہ کے حصول پر خرچ کرنے کا منصوبہ ہے جسے مسلح افواج کا جدید بجٹ کہا جاتا ہے اور بقیہ 31,277.20 کروڑ روپے تحقیق اور ترقی اور پورے ملک میں بنیادی ڈھانچے کے اثاثوں کی تخلیق پر سرمایہ خرچ کرنے کے لیے ہیں۔