سرینگر/یکم فروری
مرکزی بجٹ 2025-26 میں جموں و کشمیر کےلئے مختص رقومات کو لے کر وزیر اعلی عمر عبداللہ پر سخت تبصرہ کرتے ہوئے پیپلز کانفرنس کے صدر سجاد غنی لون نے ہفتہ کو کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ وہ مرکزی وزراءکو تحفے میں دی گئیں شالوں کی واپسی کا مطالبہ کریں ۔
لون نے مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا ” مرکزی بجٹ میں جموں و کشمیر کے لئے مختص رقم میں کمی کی گئی ہے۔ مرکزی بجٹ میں جموں و کشمیر کے لئے مجوزہ مختص تقریبا 41,000 کروڑ روپے ہے۔ یہ پچھلے مختص سے تقریبا 1000 کروڑ کم ہے۔ جب افراط زر کو ایڈجسٹ کیا جاتا ہے، تو یہ مزید 2000سے3000 کروڑ روپے تک کم ہوجاتا ہے۔
پیپلز کانفرنس کے سربراہ نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ عمر عبداللہ بی جے پی وزراءکو تحفے میں دی گئیں شالوں کی واپسی کا مطالبہ کریں۔ انہوں نے کہا”مجھے لگتا ہے کہ اب وقت آگیا ہے کہ چیف منسٹر صاحب ان شالوں کو واپس کرنے کے لیے کہیں، جو انہوں نے بی جے پی کے اعلیٰ عہدوں کے کندھوں پر لپٹے ہوئے ہیں۔ مجھے لگتا ہے کہ وزیر اعلیٰ صاحب کو سونمرگ میں بغیر بادلوں والے موسم کے تبصرے پر بھی نظر ثانی کرنی چاہیے“۔
لون نے مزید کہا کہ لوگوں نے ڈیلیوری بوائے کو نہیں بلکہ ڈیلیوری کرنے والے کو ووٹ دیا ہے۔ انہوں نے کہا”پیارے وزیر اعلیٰ صاحب! وزیر اعلیٰ کے فرائض اسکیئنگ اور سیلفی سے کہیں زیادہ ہیں۔ یہ ایک سنجیدہ اور پاکیزہ کام ہے۔ وہ کریں جو فراہم کرنے کے لئے ضروری ہے۔لوگوں نے ڈلیوری بوائے کو نہیں بلکہ ڈلیورکرنےوالے کو ووٹ دیا ہے۔“