جموں//
امن و امان کی صورتحال میں بہتری کے بعد حکام نے پیر کو جموں و کشمیر کے ضلع ڈوڈہ سے بھدرواہ قصبہ کے بغیر دوسرے علاقوں سے کرفیو ہٹا دیا۔
ایک اہلکار نے بتایا ’’گزشتہ ہفتے جمعرات کو دفعہ۱۴۴ کے تحت جو پابندیاں لگائی گئی تھیں، آج پورے ضلع سے بھدرواہ شہر کے بغیر ہٹا دی گئی ہیں۔‘‘
ڈپٹی کمشنر‘ وکاس شرما نے ڈوڈہ کے ایس ایس پی عبدالقیوم کے ساتھ ضلع بھر میں امن و امان کی صورتحال کا جائزہ لیا اور ڈوڈہ ٹاؤن کا چکر بھی لگایا۔
ایس ڈی ایم ٹھاٹھری اور ایس ڈی ایم گندوہ نے پولیس افسران کے ساتھ اپنے اپنے دائرہ کار میں سماج کے مختلف طبقات کے ساتھ مختلف میٹنگیں بھی کیں۔
’’ڈپٹی کمشنر نے مقامی لوگوں پر زور دیا کہ وہ فرقہ وارانہ ہم آہنگی، شانتی، امن کو برقرار رکھیں، اس کے علاوہ کسی بھی ایسی سرگرمی میں ملوث نہ ہونے کو کہا جس سے امن و امان کی صورتحال خراب ہونے کا خدشہ ہو‘‘۔
اہلکار کاکہنا تھا کہ ڈوڈہ، ٹھاٹھری اور گندوہ کے بازار کھولے گئے اور سماج کے تمام طبقوں کے لوگوں نے پابندیوں کے خاتمے پر خوشی کا اظہار کیا۔انہوں نے سبھی سے فرقہ وارانہ ہم آہنگی برقرار رکھنے کی اپیل کی۔ بھدرواہ میں بھی صورتحال نارمل ہے اور اس کا مسلسل جائزہ لیا جا رہا ہے۔
اس دوران بھدرواہ قصبے میں مسلسل پانچویں روز بھی کرفیو کا نفاذ،پولیس نے دوسرے کلیدی ملزم کی بھی گرفتاری عمل میں لائی۔
جموں وکشمیر کے بھدرواہ قصبے میں مسلسل پانچویں روز بھی کرفیو نافذ رہا تاہم ضلع رام بن میں موبائیل انٹرنیٹ خدما ت کو چار روز کے بعد بحال کیا گیا۔
یو این آئی اردو کے نامہ نگار نے بتایا کہ بھدرواہ قصبے میں پیر کو پانچویں روز بھی سخت کرفیو نافذ رہا ۔
ذرائع نے بتایا کہ ڈوڈہ اور کشتواڑ اضلاع کے بعض علاقوں میں بھی دفعہ ۱۴۴سختی کے ساتھ نافذ رہا تاہم اس دوران امتحانات میں شرکت کرنے والے طلبا کو سینٹروں تک جانے کی اجازت دی گئی۔
محکمہ ایجوکیشن کے ایک سینئر عہدیدار نے یو این آئی کو بتایا کہ دسویں اور بارہویں جماعت کے طلبا کے ایڈمٹ کارڈ کرفیو پاس تصور کئے گئے ہیں۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ پولیس نے دوسرے کلیدی ملزم کو بھی گرفتار کیا ہے جبکہ مزید گرفتاریوں کو خارج از امکان قرار نہیں دیا جا رہا ہے ۔
معلوم ہوا ہے کہ ضلع رام بن میں چار روز کے بعد انٹرنیٹ خدمات کو بحال کیا گیا تاہم ڈوڈہ اور کشتواڑ اضلاع میں موبائیل انٹرنیٹ پانچویں روز بھی منقطع رہا جس وجہ سے طلبا کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔
نامہ نگار نے بتایا کہ پیر کے روز بھی پولیس نے لاؤڈ سپیکروں کے ذریعے اعلانات کئے کہ بھدرواہ قصبے میں کرفیو نافذ کیا گیا ہے لہذا لو گ گھروں میں ہی رہے ۔انہوں نے بتایا کہ مسلسل پانچ روز سے بھدرواہ میں سخت کرفیو کے نفاذ سے لوگوں کو مشکلات کا سامناکرنا پڑرہا ہے ۔
اُن کے مطابق انتظامیہ اور پولیس کے سینئر آفیسران دو فرقوں سے وابستہ ذی عزت شہریوں کے ساتھ میٹنگیں کر رہے ہیں تاکہ حالات کو دوبارہ معمول پر لایا جاسکے ۔
سرکاری ذرائع کے مطابق بھدرواہ قصبے میں دن بھر حالات پُر امن رہے اور کسی بھی جگہ سے ناخوشگوار واقع رونما ہونے کے بارے میں کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔