جب خواتین ہماری مائیں ، بہنیں اور بیٹیاں خود انحصار بن جاتی ہیں تو پورے معاشرے کو فائدہ ہوتا ہے:عمرعبداللہ
جموں//
وزیر اعلیٰ ‘عمر عبداللہ نے اُمید پروگرام کے تئیں اَپنی حکومت کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے اس کی مسلسل ترقی اور کامیابی کو یقینی بنانے کیلئے تمام ضروری اَقدامات اُٹھانے ، مطلوبہ فنڈز فراہم کرنے اور طریقہ کار کو آسان بنانے کا وعدہ کیا۔
اِن باتوں کا اِظہار وزیر اعلیٰ نے آج یہاں کنونشن سینٹر میں محکمہ دیہی ترقی و پنچایتی راج کے تحت کام کرنے والے جے اینڈ کے رورل لائیو لی ہڈ مشن(جے کے آر ایل ایم) کے زیر اہتمام ’’لکھپتی دیدی سمیلن‘‘ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
وزیرا علیٰ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ،’’ جب میں یہاں کھڑا ہوں تو میرا دل فخر سے بھر گیا ہے۔ میں آپ سبھی کو … ہماری بیٹیوں ، بہنوں اور ماؤں کو یقین دِلانا چاہتا ہوں کہ حکومت اِس پروگرام کا سپورٹ کرنے کیلئے پوری طرح پُرعزم ہے۔ ہم اس کی مسلسل ترقی کو یقینی بنانے، مطلوبہ فنڈز فراہم کرنے اور زیادہ سے زیادہ خواتین کو بااِختیار بنانے کے طریقہ کار کو آسان بنانے کیلئے ہر ضروری قدم اُٹھائیں گے۔‘‘
عمرعبداللہ نے اِس پروگرام کو اُجاگر کرتے ہوئے اِس بات پر اطمینان کا اِظہار کیا کہ اِس اَقدام کے تحت زائد اَز۱۲ ہزار’لکھپتی دیدیوں‘ کو پہلے ہی بااِختیار بنایا جا چکا ہے۔ اُنہوں نے اِس تعداد میں نمایاں اِضافے کی اُمید ظاہر کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ خواتین کے لئے مالی خود مختاری نہ صرف اَفراد بلکہ پورے معاشرے کو مضبوط کرتی ہے۔
وزیر اعلیٰ نے کہا ’’یہ پروگرام، جو جموں کشمیر کے وزیر اعلی کے طور پر میری پہلی مدت کے دوران شروع ہوا ، توقعات سے بڑھ کر ہے۔ کس نے سوچا ہوگا کہ اِس اَقدام سے جموں کشمیر میں لکھپتی دیدیوں کا ظہور ہوگا؟ اور پھر بھی، ہم یہاں کامیابی، اِستقامت اور کامیابیوں کی ناقابل یقین داستانوں کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔‘‘
عمر عبداللہ نے خواتین کے مالیاتی نظم و ضبط کی سراہنا کی جس نے بینکوں اور مالیاتی اِداروں سے اعتماد حاصل کیا ہے۔اُنہوں نے کہا’’ آپ کے نظم و ضبط، ذمہ داری اور بروقت ادائیگی کے عزم نے اِس اعتماد کو قائم کیا ہے۔ اگر تمام شعبے آپ کی طرح دیانتداری اور جوابدہی کے ساتھ کام کریں تو جموں و کشمیر کا معاشی منظر نامہ بدل جائے گا۔‘‘
وزیر اعلیٰ نے خواتین کیلئے مالی خود مختاری کی تبدیلی کی طاقت پر زور دیتے ہوئے کہا ، ’’جب خواتین ہماری مائیں ، بہنیں اور بیٹیاں خود انحصار بن جاتی ہیں تو پورے معاشرے کو فائدہ ہوتا ہے۔ یہ آپ کو اَپنے فیصلے خود کرنے کی اجازت دیتا ہے ، ایک ایسے مستقبل کی تشکیل کرتا ہے جو آپ اور آپ کے کنبوںکے لئے بہتر ہو۔‘‘
عمرعبداللہ نے اُمید پروگرام کی پرسکون لیکن مؤثر پیش رفت کی سراہتے ہوئے کہا ،’’اِس پروگرام نے خاموشی سے اور بغیر کسی دھوم دھام کے حیرت انگیز کام کیا ہے۔ جہاں شور ہوتا ہے وہاں اکثر سیاست ہوتی ہے۔ لیکن خاموشی سے ہونے والی پیش رفت بہت کچھ بتاتی ہے۔‘‘
وزیر اعلیٰ نے کہاکہ کس طرح یہ پروگرام تیار ہوا ہے جس میں بہت سی خواتین نے نہ صرف خود انحصاری حاصل کی ہے بلکہ دوسروں کے لئے روزگار کے مواقع بھی پیدا کئے ہیں۔اُنہو ں نے کہا،’’اَب آپ اس پروگرام کے صرف مستفید نہیں ہیں، آپ اس کے رہنما اور مشعل راہ ہیں۔‘‘
عمرعبداللہ نے قومی ماڈل کے طور پر کام کرنے کیلئے امید پروگرام کی صلاحیت کو تسلیم کرتے ہوئے دوسری ریاستوں سے کامیابی کی داستانوں کو اپنانے پر زور دیا۔
وزیر اعلیٰ نے خواتین کاروباری اَفراد کو ہندوستان بھر میں تربیت اور سکل ڈیولپمنٹ کے مواقع حاصل کرنے کے منصوبوں کا بھی اعلان کیا۔خواتین کا ایک گروپ پہلے ہی جدید تربیت کے لئے احمد آباد کا سفر طے کرچکی ہے۔
اِس موقعہ پر وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے اُمید پروگرام کے تحت خواتین صنعت کاروں کو مزید بااِختیار بنانے کے مقصد سے کئی اہم اقدامات کا بذریعہ ورچیول موڑ آغاز کیا۔ ان میں ۱۱ہزار۹۳۶ لکھپتی دیدیوں کی مُبارک باد،۶۵۰ بینکنگ نمائندوں کے لئے انگیج منٹ آرڈرز کی اِی ۔ڈلیوری اور ممکنہ لکھپتی دیدیوں کی صلاحیت کو بڑھانے کے لئے چار مشترکہ تربیتی مراکز کا اِی ۔اِفتتاح شامل ہے۔
اِس کے علاوہ وزیراعلیٰ نے منی کسٹم ہائرنگ سینٹروں کے قیام کیلئے۲۰۱۶ ء کے سیلف ہیلپ گروپوں (ایس ایچ جیز) میں۵۰۰۰ لاکھ روپے اور ۱۶۵ کلسٹر لیول فیڈریشنز (سی ایل ایف) کو۲۳۱لاکھ روپے کے قرضوں کی اِی۔ تقسیم کا مشاہدہ کیا۔
وزیرا علیٰ نے احمد آباد میں اَنٹرپرینیورشپ ڈیولپمنٹ اِنسٹی چیوٹ آف اِنڈیا (اِی ڈِی آئی آئی) میں اعلیٰ تربیت کے لئے متعین خواتین کاروباریوں کے ایک گروپ کو بھی ہری جھنڈی دکھاکر روانہ کیا۔
اِس موقعہ پراُمید پروگرام کے سفر پر ایک دستاویزی فلم دکھائی گئی جس میں اس کے تبدیلی کے اثرات کو اُجاگر کیا گیا۔ دو لکھپتی دیدیوںنے سامعین اور وزیر اعلیٰ کے ساتھ اپنی متاثر کن کامیابی کی داستانوں کا اشتراک کیا۔
تقریب میں وزیر برائے دیہی ترقی و پنچایتی راج جاوید احمد ڈار، وزیراعلیٰ کے مشیر ناصر اسلم وانی، چیف سیکرٹری اَتل ڈولو، سیکرٹری آر ڈی ڈی اینڈ پی آر اعجاز اسد، چیف جنرل منیجر نبارڈ جموں و کشمیر اور مشن ڈائریکٹر جے کے آر ایل ایم و دیگر متعلقین نے شرکت کی۔