یہ امریکہ کے کسی حصے ‘کسی علاقے ‘ کسی شہر میں پہلی آگ نہیں ہے… یقینا آخری بھی نہیں ہے ۔ اس سے پہلے بھی امریکہ میں آگ… بھیانک آگ کی واردات ہوئی ہیں‘ لیکن لاس اینجلس میں جاری آگ کی خبریں پوری دنیا میں جنگل میں آگ کی طرح پھیل رہی ہیں… اور اسے اللہ کاامریکہ سے غزہ کا بدلہ قراردیا جا رہا ہے … ایسی تصاویر بھی گردش کررہی ہیں جن میں اسرائیلی بمباری سے غزہ کی تباہی اور لاس اینجلس میں آگ کی ہولناکیوں کا موازنہ کیا جارہا ہے ۔وہ کیا ہے کہ ہماری اس نا سمجھ‘ سمجھ میں ایک بات نہیں آ رہی ہے… بالکل بھی نہیں آ رہی ہے اور… اور وہ یہ ہے کہ اگر اللہ میاں کو بدلہ… غزہ کا بدلہ ہی لینا تھا تو وہ اسرائیل سے لیتا… اسے لاس اینجلس سے بدلہ لینے کی کیا ضرورت تھی؟یقینا امریکہ اسرائیل کی حمایت کررہا ہے… اور امریکی حمایت کے بغیر اسرائیل وہ سب کچھ نہیں کرپاتا جو اس نے غزہ میں کیااور کررہا ہے… لیکن صاحب عقل یہ ماننے کیلئے تیار ہی نہیں کہ اللہ میاں اسرائیل کو چھوڑ کر لاس اینجلس کو اپنے غصب کا نشانہ بنائیں گے… عقل یہ بات نہیں مان رہی ہے… بالکل بھی نہیں رہی ۔ سچ تو صاحب یہ ہے کہ امریکہ کے جنگلات میں آگ لگتی رہتی ہے … ہر سال لگتی ہے ‘ کبھی ان کی شدت کم تا کبھی زیادہ ہو تی ہے…اب کی بار لاس اینجلس میں لگی آگ کو اللہ میاں کا بدلہ اس لئے قرار دیا جارہا ہے کیوںکہ مسلمان … دنیا بھر کے مسلمان اپنا ہجڑہ پن چھپانے کی کوشش کررہے ہیں … گزشتہ ڈیڑھ برسوں میں مسلمانوں … پونے دو ارب مسلمانوں نے ثابت کردیا کہ وہ ہجڑے ہیں… اور ان کے حکمران بھی ہجڑے ہی ہیں‘اعلیٰ درجے اور نسل کے ہجڑے جو اپنی آنکھوں کے سامنے ایک مسلم… زندہ مسلم قوم کی نسل کشی ‘ اس کی تباہی دیکھتے رہے… اس سے لطف اندوز ہو تے رہے … مسلمان جانتے ہیں وہ خود کچھ نہیں کر سکتے ہیں…غزہ اور اس کی محصور آبادی کیلئے کچھ نہیں کر سکتے ہیں… اس لئے نہیں کر سکتے ہیں کیونکہ وہ ہجڑے ہیں… اس لئے انہوں نے یہ معاملہ اللہ میاں پر تھوپ دیا ہے… اپنے کاندھوں سے غزہ کا بوجھ اتار کر اللہ میاں کے کندھوں پر لاد دیا ہے… اور لاس اینجلس میں لگی آگ کو اللہ میاں کا بدلہ قرار دے رہے ہیں… اور اس لئے قرار دے رہے ہیں تاکہ یہ خود کو تسلی دے سکیں کہ وہ خود تو کچھ نہیں کر سکتے ہیں… لیکن ان کا اللہ میاں کر سکتے ہیں‘ کچھ بھی کرسکتے ہیں اور اللہ میاں نے کیا…لاس اینجلس کے جنگلوں میں آگ لگا کر بدلہ لیا… کیا اللہ میاں کا بدلہ ایسا ہی ہوتا ہے‘ ہو سکتا ہے؟ سوچ لئے ‘خود سوچ لیجئے آپ کو جواب ملے گا اور… اور یقینا ملے گا۔ ہے نا؟