سرینگر/16جنوری
کشمیر میں جمعرات کو تازہ برفباری ہوئی اور خاص طور پر وادی کے بالائی علاقوں میں موسم گرم رہے گا۔
پہلگام اور سونمرگ، زوجیلا محور، بڈگام کے بالائی علاقوں، گوریز، بانڈی پورہ، گاندربل اور دیگر مقامات پر صبح سویرے برفباری ہوئی۔
عہدیداروں نے بتایا کہ اننت ناگ ، کولگام ، شوپیاں ، پلوامہ اور بارہمولہ کے میدانی علاقوں میں بھی ہلکی برفباری ہوئی۔انہوں نے بتایا کہ آخری اطلاعات ملنے کے بعد سری نگر میں ہلکی برف باری شروع ہوگئی۔
محکمہ موسمیات نے کشمیر میں دن بھر مطلع ابر آلود رہنے اور کہیں کہیں ہلکی بارش یا برفباری کی پیش گوئی کی ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ ہفتے کے آخر میں دور دراز اونچے مقامات پر ہلکی برف باری سے انکار نہیں کیا جاسکتا ہے۔
محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ 20 سے 21 جنوری تک دور دراز مقامات پر ہلکی برف باری کا امکان ہے جبکہ 22 سے 23 جنوری تک کچھ ایک مقامات پر ہلکی سے درمیانی برف باری کا امکان ہے۔
دریں اثنا، بادل چھائے رہنے کی وجہ سے وادی کشمیر میں کم از کم درجہ حرارت میں اضافہ ہوا ہے، جس سے رہائشیوں کو شدید سردی سے کچھ راحت ملی ہے۔
سرینگر میں کم سے کم درجہ حرارت بدھ کی رات منفی 2.5 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ رات کے منفی 4.8 ڈگری سیلسیس سے زیادہ ہے۔
سکیئنگ کے لیے مشہور شمالی کشمیر کے شہر گلمرگ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 7 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔
جنوبی کشمیر میں سالانہ امرناتھ یاترا کے بیس کیمپوں میں سے ایک پہلگام میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 4.2 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ رات منفی 8.4 ڈگری سیلسیس تھا۔
قاضی گنڈ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 3.8 ڈگری سیلسیس، پامپور شہر کے کونیبل میں منفی 3.5 ڈگری سیلسیس، کپواڑہ میں منفی 1.9 ڈگری سیلسیس اور کوکرناگ میں منفی 2.2 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا۔
کشمیر اس وقت سردیوں کا سب سے سخت دور ‘چلائی کلاں’ کی لپیٹ میں ہے۔
21 دسمبر کو شروع ہونے والے’چلائی کلاں‘ کے 40 دنوں کے دوران برفباری کے امکانات سب سے زیادہ ہیں اور درجہ حرارت میں نمایاں کمی واقع ہوتی ہے۔
چلائی کلاں 30 جنوری کو ختم ہوتا ہے اور اس کے بعد 20 دن تک ’چلائی خورد‘ (چھوٹی سردی) اور پھر 10 دن کا ’چلائی بچہ‘ (بچہ سردی) ہوتا ہے۔ (ایجنسیاں)