ہمیں نہیں معلوم … بالکل بھی نہیں معلوم جب وزیر اعظم‘ نریند مودی جی یہ کہتے ہیں وہ کشمیر کے ساتھ ہیں تو… تو کیا واقعی ایسا ہے… ہم نہیں جانتے ہیں… ممکن ہے کہ ایسا ہی ہو اور… اور یہ بھی ممکن ہے کہ ایسا نہ ہو … سچ کیا ہے ‘ یہ مودی جی جانتے ہیں ہم نہیں۔اگر ہم کچھ جانتے ہیں تو… تو صرف یہ ایک بات جانتے ہیں کہ اپنے گورے گورے بانکے چھورے‘ عمرعبداللہ صاحب مودی جی کے ساتھ ہیں… تن ‘ من اور دھن سے ان کے ساتھ ہیں… اور اگر اس بات میں کسی کو کوئی شک تھا تو… تو وہ شک دور ہو گیا… سونمرگ ٹنل کی افتتاحی تقریب کے دوران دور ہو گیا… وزیر اعلیٰ کی تقریر ‘ ان کی باڈی لینگویج کو دیکھ کر دور گیا… انہوں نے سارے شک و شکوک کو ختم کردیا … اب جبکہ عمر صاحب مودی جی کے ہیں‘ان کے ہو گئے ہیں تو… تو پھر ان کے پاس صبر کرنے کے علاوہ کوئی آپشن نہیں ہے… بالکل بھی نہیں ہے کہ وزیر اعظم نے کہا ہے کہ انہوں نے جو وعدے کئے ہیں … کشمیریوں سے کئے ہیں‘ ان سب وعدوں کو مکمل کیا جائیگا… پورا کیا جائیگا… کب کیا جائیگا ؟ اس بارے میں وزیر اعظم صاحب کاکہنا ہے کہ… کہ ہر ایک چیز کا اپنا ایک وقت ہوتا ہے… صحیح وقت ہو تا ہے… اور … اور اب وزیر اعلیٰ کو بھی صحیح وقت کا انتظار کرنا ہو گا… انتظار ہی نہیں کرنا ہو گا… بلکہ انہیں اندازہ لگانا ہو گا کہ … کہ صحیح وقت کیسے آئے گا‘ کیا اس کیلئے انہیں کچھ کرنا ہو گا… انہیں کوئی ’صحیح‘ قدم اٹھا ہو نا… اور جب عمرعبداللہ صحیح قدم اٹھائیں گے تو… تو تب جا کے وہ صحیح وقت آئے گا … اس کا فیصلہ… صحیح فیصلہ وزیر اعلیٰ کو اٹھانا ہو گا… اور ہمیں یقین ہے … سو فیصد یقین ہے کہ جس دن وہ یہ صحیح قدم اٹھائیں گے اور… اور ان کے اس صحیح قدم کو مودی جی بھی صحیح ہی سمجھیں گے‘ وہ دن … صحیح دن ہو گا… جموں کشمیر سے مودی جی کے وعدوں کو پورا کرنے کا صحیح وقت ہو گا … اس لئے پہل وزیر اعلیٰ کو کرنی ہو گی… صحیح قدم انہیں اٹھانا ہو گا… اور… اور مودی جی کے قریب… این ڈی اے کے قریب… انہیں تھوڑا اور قریب ہونا ہوگا اور… اور وہی صحیح وقت ہو گا ۔ ہے نا؟