سرینگر//
وادی کشمیر کو دوران شب ہونے والی تازہ برف باری نے ایک بار پھرسفید چادر میں ڈھانپ لیا۔
محکمہ موسمیات کے مطابق وادی میں۶جنوری تک مزید برف باری متوقع ہے ۔
سرینگر سمیت وادی کے شمال و جنوب میں بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب کہیں ہلکی تو کہیں درمیانی درجے کی برف باری ہوئی۔
سری نگر میں جب لوگ جمعرات کی صبح نیند سے اٹھے تو باہر کی ہر شئے نے سفید لباس اوڑھ لیا تھا۔
اطلاعات کے مطابق تازہ برف باری سے جہاں شمالی کشمیر کے ضلع کپوارہ میں لائن آف کنٹرول کے نزدیک کرناہ، کیرن، نوگام، جم گنڈ اور بنگس وادی کی رابطہ سڑکیں بند ہوئی ہیں وہیں سری نگر اور دیگر میدانی علاقوں میں سڑک پر پھسلن ہونے کی وجہ سے جمعرات کی صبح گاڑیوں کو چلنے پھرنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
ادھر حکام نے بند سڑکوں سے برف ہٹانے کا کام پر زوروں سے شروع کر دیا ہے ۔
محکمہ موسمیات کے ایک ترجمان کے مطابق وادی میں۲جنوری کو موسم مجموعی طور پر ابر آلود رہ سکتا ہے اور اس دوران کہیں کہیں ہلکی برف باری کا بھی امکان ہے ۔انہوں نے کہا کہ۳جنوری کو بھی مطلع ابر آلود رہنے کے ساتھ کہیں کہیں ہلکی برف باری متوقع ہے ۔
موسمیات ترجمان نے کہا کہ اس کے بعد ایک اور مغربی ہوا کے زیر اثر۴جنوری کی شام سے۵جنوری کی رات دیر گئے تک وادی کے میدانی علاقوں میں ہلکی سے درمیانی درجے کی برف باری جبکہ پہاڑی علاقوں میں بھاری برف باری ہوسکتی ہے ۔
ان کا کہنا ہے کہ بعد ازاں۶جنوری کی دوپہر سے موسم میں بہتری متوقع ہے ۔انہوں نے کہا کہ وادی میں جنوری سے۱۰جنوری تک موسم مجموعی طور پر خشک رہنے کا امکان ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ بعد میں وادی میں۱۱؍اور۱۲جنوری کو مطلع ابر آلود رہنے کے ساتھ کہیں کہیں ہلکی برف باری ہوسکتی ہے ۔
محکمے نے ایڈوائزری میں سیاحوں، مسافروں اور ٹرانسپورٹرز کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ اہم گذر گاہوں اور پہاڑی علاقوں پر درجہ حرارت نقطہ انجماد سے نیچے درج ہونے اور برفانی حالات کے یش نظر ٹریفک ایڈوائزری پر عمل کریں۔
ترجمان نے کہا کہ۴سے۶جنوری کے دوران وادی کے کچھ پہاڑی علاقوں میں بھاری برف باری کا امکان ہے ۔
ادھر مطلع ابر آلود رہنے سے وادی کے بیشتر مقامات پر شبانہ درجہ حرارت میں قدرے بہتری واقع ہوئی ہے ۔
گرمائی دار لحکومت سری نگر میں کم سے کم درجہ حرارت منفی۶ء۲ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا درجہ حرارت منفی۴ء۴ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
سرینگر میں۲۱دسمبر کو شبانہ درجہ حرارت منفی۵ء۸ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوکر رواں موسم کی سرد ترین رات ریکارڈ ہوئی تھی جو گذشتہ ۱۳۳برسوں میں سری نگر میں ماہ دسمبر میں ریکارڈ ہونے والا تیسرا کم ترین درجہ حرارت ہے ۔
سرینگر میں سال۱۹۷۴کے ماہ دسمبر میں کم سے کم درجہ حرارت منفی۳ء۱۰ڈگری سینٹی گریڈ اور۱۳دسمبر سال۱۹۶۴کو شبانہ درجہ حرارت منفی۸ء۱۲ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
سیاحتی مقام گلمرگ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی۶ء۸ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا درجہ حرارت منفی۸ء۸ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
ایک اور سیاحتی مقام پہلگام میں کم سے کم درجہ حرارت منفی۶ء۴ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا درجہ حرارت منفی۶ء۷ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
شمالی ضلع کپوارہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی۴ء۱ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا درجہ حرارت منفی۳ء۰ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
قصبہ قاضی گنڈ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی۲ء۵ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا درجہ حرارت منفی۰ء۶ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
جنوبی کشمیر کے پلومہ، اننت ناگ، کولگام اور شوپیاں اضلاع میں شبانہ درجہ حرارت بالترتیب منفی۹ء۴ڈگری سینٹی گریڈ‘ منفی۲ء۶‘ منفی۲ء۶ڈگری سینٹی گریڈ اور منفی۶ء۷ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا ہے ۔
شمالی کشمیر کے بارہمولہ اور بانڈی پورہ اضلاع میں کم س کم درجہ حرارت بالترتیب منفی۲ء۲ڈگری سینٹی گریڈ اور منفی۲ء۱ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا ہے ۔
وسطی کشمیر کے بڈگام اور گاندربل میں شبانہ درجہ حرارت بالترتیب منفی۴ء۲ڈگری سینٹی گریڈ اور منفی۶ء۲ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا ہے ۔
لداخ کے ضلع لیہہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی۸ء۷ڈگری سینٹی گریڈ جبکہ ضلع کرگل میں منفی۲ء۸ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا ہے ۔دراس میں کم سے کم درجہ حرارت منفی۸ء۷ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا ہے ۔
ادھرجنوبی کشمیر کے ضلع شوپیاں کو جموں صوبے کے راجوری اور پونچھ اضلاع کے ساتھ جوڑنے والے تاریخی مغل روڈ پر ٹریفک کی نقل و حمل ہنوز بند ہے ۔
تاہم وادی کو ملک کے باقی حصوں کے ساتھ جوڑنے والی سری نگر جموں قومی شاہراہ پر ٹریفک کی دو طرفہ نقل و حمل حسب معمول جاری ہے ۔
ٹریفک حکام نے بتایا کہ تاریخی مغل روڈ، ایس ایس جی روڈ سنتھن روڈ اور بھدرواہ ، چمبا روڈ پر ٹریفک کی نقل و حمل ہنوز بند ہے ۔
بتادیں کہ ان سڑکوں پر۲۷دسمبر کو بھاری برف باری ہونے کے بعد ٹریفک کی نقل و حمل بند کر دی گئی تھی۔
ادھر محکمہ تعمیرات عامہ پونچھ نے سڑک کے رابطے کو بڑھانے کی طرف ایک اہم قدم کے طور پر مغل روڈ کو بفلیاز سے پیر کی گلی تک بارڈر روڈز آرگنائزیشن (بی آر او) کے حوالے کر دیا ہے ۔
ٹریفک حکام نے بتایا کہ وادی کو ملک کے باقی حصوں کے ساتھ جوڑنے والی سرینگر، جموں قومی شاہراہ پر ٹریفک کی دو طرفہ نقل و حمل حسب معمول جاری ہے ۔
مسافروں سے لین ڈسپلن پر عمل کرنے کی تاکید کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ وہ مٹی کے تودے یا چٹانیں کھسک آںے کے خدشات کے پیش نظر بانہال اور رام بن کے درمیان غیر ضروری طور پر ٹھہرنے سے اجتناب کریں اور شاہراہ پر دن کے دوران ہی سفر اختیار کریں۔