نئی دہلی//
صدر کے عہدے کے انتخاب کا نوٹیفکیشن ۱۵جون کو جاری کیا جائے گا اور اگر ضرورت پڑی تو پولنگ ۱۸جولائی کو ہوگی اور ووٹوں کی گنتی۲۱جولائی۲۰۲۲کو ہوگی۔
الیکشن کمیشن آف انڈیا نے جمعرات کو یہاں اگلے صدارتی انتخابات کے شیڈول کا اعلان کیا۔
چیف الیکشن کمشنر ‘راجیو کمار نے وگیان بھون میں منعقدہ پریس کانفرنس میں بتایا کہ صدر کے عہدے کیلئے کاغذات نامزدگی۲۹جون تک داخل کیے جا سکتے ہیں۔ کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال۳۰جون کو ہوگی اور کاغذات نامزدگی واپس لینے کی آخری تاریخ۲جولائی کو ہوگی۔
کمار نے کہا کہ انتخابی عمل۲۴جولائی۲۰۲۲ تک مکمل کر لیا جائے گا۔ موجودہ صدر رام ناتھ کووند کی پانچ سالہ میعاد۲۴جولائی۲۰۲۲کو ختم ہو رہی ہے ۔
چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ اس بار کل۷۷۶ممبران پارلیمنٹ اور۴۳۳؍اسمبلی ممبران صدارتی انتخاب میں حصہ لے سکیں گے ۔ نامزد اراکین کو صدر کے انتخاب میں حصہ لینے کی اجازت نہیں ہے ۔ اندراج صرف دہلی میں کیا جائے گا۔
راجیہ سبھا کے سکریٹری جنرل کو ریٹرننگ آفیسر بنایا گیا ہے جبکہ قانون ساز اسمبلیوں کے جنرل سکریٹریوں کو اسسٹنٹ ریٹرننگ آفیسر بنایا گیا ہے ۔
کمار نے کہا کہ اسسٹنٹ ریٹرننگ آفیسر کے بیمار ہونے یا کسی اور وجہ سے نااہل ہونے کی صورت میں دوسرے اسسٹنٹ ریٹرننگ آفیسر کو بھی نامزد کیا جائے گا۔ ریاست کے چیف الیکٹورل آفیسر اس عمل میں تعاون کریں گے ۔
چیف الیکشن نے کہا کہ الیکشن خفیہ رائے شماری سے ہوں گے اور کوئی پارٹی وہپ جاری نہیں کرے گی۔ ووٹنگ صرف پارلیمنٹ اور قانون ساز اسمبلیوں میں کرائی جائے گی۔ اسسٹنٹ یا سیکنڈ اسسٹنٹ ریٹرننگ آفیسر بیلٹ بکس دہلی پہنچائیں گے ۔
کمار کے مطابق۱۶ویں صدارتی انتخاب کے لیے تمام ایم ایل اے کے ووٹوں کی کل قیمت۵لاکھ۴۳ہزار۲۳۱ہوگی اور ممبران پارلیمنٹ کے ووٹوں کی کل قیمت ۵لاکھ۴۳ہزار۲۰۰ہوگی۔
یعنی صدارتی انتخاب میں ووٹوں کی کل قدر دس لاکھ۸۶ہزار۴۳۱ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ نامزد اراکین اسمبلی اور ایم ایل اے کو ووٹ کا حق نہیں ہوگا۔ تمام ووٹرز کے لیے لازمی ہو گا کہ وہ بیلٹ پیپر میں پہلی ترجیح کا اندراج کریں۔ دوسری ترجیح کی ریکارڈنگ اختیاری ہوگی۔ ترجیح ہندوستان میں تسلیم شدہ کسی بھی زبان میں ریکارڈ کی جا سکتی ہے ۔