سرینگر/
سرینگر میں لشکر طیبہ کے ایک دہشت گرد کے مارے جانے کے ایک دن بعد بدھ کے روز بھی سیکورٹی فورسز نے داچھی گام کے جنگل میں عسکریت پسندوں کی تلاش جاری رکھی۔
حکام کے مطابق سکیورٹی فورسز نے منگل کی رات ان کی تلاش روک دی تھی لیکن علاقے کا سخت محاصرہ برقرار رکھا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ داچھی گام کے وسیع پہاڑی اور جنگلاتی علاقے میں عسکریت پسندوں کی تلاش صبح دوبارہ شروع کی گئی۔
ایک عہدیدار نے بتایا کہ داچھی گام کے بالائی علاقوں میں سرچ آپریشن بدھ کو بھی جاری رہا اور سیکورٹی فورسز علاقے میں بڑے پیمانے پر تلاشی لے رہی ہیں۔
لشکر طیبہ کا دہشت گرد جنید احمد بھٹ منگل کے روز سیکورٹی فورسز کے ساتھ تصادم میں مارا گیا تھا۔’اے‘ کیٹیگری کا دہشت گرد ۲۰؍اکتوبر کو گاندربل کے گگن گیر علاقے میں ایک ٹنل کی تعمیر کے مقام کے قریب ہونے والے حملے میں ملوث تھا جس میں ایک مقامی ڈاکٹر اور چھ غیر مقامی مزدور مارے گئے تھے۔
ہمالیہ کے زبروان رینج میں واقع ایک نیشنل پارک داچھی گام دونوں طرف پلوامہ اور گاندربل اضلاع تک پہنچتا ہے اور تقریباً۱۴۱ مربع کلومیٹر کے علاقے پر محیط ہے۔ (ایجنسیاں)