سرینگر//
پی ڈی پی کی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے جموںکشمیر میں کنٹریکٹ پر کام کرنے والے لیکچرروں کے وقار اور ان کے منصفانہ تنخواہ کو یقینی بنانے کا مطالبہ کیا ہے ۔
محبوبہ نے کہا’’جموں و کشمیر کے اعلیٰ تعلیمی نظام کیلئے ریڑھ کی ہڈی ہونے کے باوجود ان اساتذہ کے ساتھ سخت ناانصافی ہو رہی ہے ‘‘۔
پارٹی کے ایک ترجمان نے محبوبہ مفتی کے حوالے سے اپنے ایک بیان میں کہا’’اعلیٰ تعلیمی نظام کے لئے ریڑھ کی ہڈی ہونے کے باوجود کنٹریکچول لیکچرروں کے ساتھ سخت ناانصافی ہو رہی ہے ‘‘۔
سابق وزیر اعلیٰ نے کہا’’یہ اساتذہ۲۸ہزار روپے ماہانہ کی کم تنخواہ پر کام کرتے ہیں جبکہ لداخ میں ان کے ہم منصبوں کی تنخواہ۵۷ہزار ۷سو روپے ماہانہ ہے اس کے علاوہ موسم گرما یا موسم سرما کی تعطیلات کے دوران ان کو کوئی تنخواہ نہیں دی جاتی ہے ‘‘۔
ان کا کہنا ہے کہ ان اساتذہ کی حالت زار کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا ہے ۔
محبوبہ نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ ان کے نام کو’تعلیمی انتظامات‘سے’کنٹریکچول اسسٹنٹ پروفیسرز‘میں تبدیل کیا جائے اور ان کے وقار اور منصفانہ تنخواہ کو یقینی بنا کر ان کی شراکت کا احترام کیا جائے ۔
پی ڈی پی صدر نے اس بات کا اعادہ کیا کہ یہ اقدامات صرف مالی انصاف کے بارے میں نہیں ہیں بلکہ جموں و کشمیر کے نوجوانوں کے مستقبل کی تشکیل میں ان اساتذہ کے انمول تعاون کو تسلیم کرنے کے بارے میں بھی ہیں۔
سابق وزیر اعلیٰ کا کہنا ہے’’حکومت کو ان لیکچررز کے ساتھ عارضی نہیں بلکہ ہمارے نوجوانوں کے مستقبل کے لیے لازمی شراکت دار کے طور پر سلوک کرنا چاہیے ‘‘۔انہوں نے کہا کہ ان کے خدشات کو دور کرنا صرف ایک ذمہ داری نہیں بلکہ ایک ضرورت ہے ۔
محبوبہ نے حکومت پر کنٹریکچول لیکچرروں کے نمائندوں کے بات چیت کرنے اور ایک ایسے حل پر عمل در آمد کرنے پر زور دیا جو ان کے پیشے میں انصاف، عزت اور وقار کے باعث بن سکیں۔
پی ڈی پی صدر نے کہا’’پی ڈی پی کنٹریکٹ لیکچررز کی حمایت میں مضبوطی سے کھڑی ہے اور ان کے حقیقی خدشات کو دور کرنے کے لیے فوری کارروائی کا مطالبہ کرتی ہے ۔‘‘