جموں//
کم عمر بچوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کیلئے جموں کے پٹرول پمپوں نے پوسٹر آویزاں کئے ہیں جن میں کہا گیا ہے کہ نابالغوں کی گاڑیوں کیلئے ایندھن نہیں ہے۔
جموں و کشمیر ڈائریکٹوریٹ آف اسکول ایجوکیشن (ڈی ایس ای) نے بھی ایک سرکلر جاری کیا ہے جس میں نابالغ طالب علموں کو دو پہیوں اور چار پہیوں والی گاڑیوں سمیت اسکول جانے سے روک دیا گیا ہے۔
یہ پوسٹر سب سے پہلے جموں پٹھان کوٹ شاہراہ پر گاندھی نگر علاقے میں پٹرول پمپوں پر آویزاں کیا گیا تھا، جس پر لکھا تھا،’نابالغوں کے لیے ایندھن نہیں ہے‘۔
پٹرول پمپ کے ایک ملازم نے کہا’’پوسٹر، جس میں خاص طور پر بغیر ہیلمٹ یا چار پہیوں یا دو پہیوں والی گاڑی چلانے والے نابالغوں پر توجہ مرکوز کی گئی ہے، کا مقصد بچوں کی حفاظت کو یقینی بنانا ہے‘‘۔
اس اقدام کو رہائشیوں کی جانب سے سراہا گیا ہے اور حکام کو فعال اقدامات کرنے کی ترغیب دی گئی ہے۔
۱۴نومبر کو سرینگر کے علاقے ٹینگہ پورہ کے قریب دو گاڑیوں کے درمیان المناک تصادم کے نتیجے میں دو طلباء کی موت ہو گئی تھی جبکہ ایک شدید زخمی ہو گیا تھا۔ اس واقعہ نے وادی میں نابالغوں کی ڈرائیونگ اور روڈ سیفٹی پر بحث کو جنم دیا۔
گزشتہ ہفتے سرینگر میں ایک اور حادثے کے بعد ، جس میں دو نوعمر لڑکوں کی موت ہوگئی تھی اور دو دیگر زخمی ہوگئے تھے ‘ڈائریکٹوریٹ آف اسکول ایجوکیشن( ڈی ایس ای) نے ایک حکم جاری کیا تھا جس میں نابالغ طلباء کو دو پہیوں اور چار پہیوں والی گاڑیوں سمیت موٹر گاڑیاں چلانے سے منع کیا گیا تھا۔
ڈی ایس ای نے کہا’’یہ بات سامنے آئی ہے کہ کچھ کم عمر طالب علم اسکول یا کوچنگ سینٹر جاتے ہوئے گاڑیاں چلا رہے ہیں‘‘۔ ڈی ایس ای نے جمعرات کو جاری ایک سرکلر میں کہا کہ اس طرح کے عمل سے سڑک حادثات ہونے کا امکان ہے ، عوامی حفاظت کو خطرہ لاحق ہوسکتا ہے ، اور یہ موٹر وہیکل ایکٹ کی دفعات کی بھی خلاف ورزی ہے۔
مذکورہ بالا صورتحال کے پیش نظر تمام سرکاری اور نجی اسکولوں اور کوچنگ سینٹرز کے اداروں کے سربراہان پر زور دیا جاتا ہے کہ وہ ان ہدایات پر سختی سے عمل درآمد کریں۔ انہیں اس بات کو یقینی بنانے کیلئے کڑی نگرانی رکھنی چاہئے کہ کسی بھی کم عمر طالب علم کو دو پہیوں یا چار پہیوں والی گاڑیوں سمیت کسی بھی موٹر گاڑی کو چلاتے وقت ادارے میں آنے کی اجازت نہ دی جائے۔
سرکلر میں مزید کہا گیا ہے کہ ایسے طلباء کو داخلے کی اجازت نہیں دی جانی چاہئے اور ان کے والدین کو اس کے مطابق مطلع کیا جانا چاہئے۔
ہدایت میں اسکولوں اور کوچنگ سینٹرز کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ کم عمری میں ڈرائیونگ میں شامل خطرات اور خطرات کے بارے میں طلباء اور والدین کی مناسب حساسیت کو یقینی بنائیں۔ اس میں کہا گیا ہے کہ ٹریفک پولیس کے تعاون سے عمر کی پابندیوں اور ٹریفک قوانین کے بارے میں آگاہی پروگرام منعقد کیے جائیں۔
اس میں کہا گیا ہے کہ والدین اور سرپرستوں کو پی ٹی ایم (والدین اور اساتذہ کی میٹنگوں) کے ذریعے کم عمری میں ڈرائیونگ کے نتائج اور ان کی ذمہ داریوں کے بارے میں تعلیم دی جانی چاہئے۔
مزید برآں، اسکولوں اور کوچنگ سینٹرز کو پارکنگ علاقوں اور انٹری پوائنٹس کی نگرانی کرنے کی ضرورت ہے تاکہ تعمیل کو یقینی بنایا جاسکے۔
انہوں نے کہا کہ کسی نابالغ کے گاڑی چلانے کے کسی بھی واقعہ کی اطلاع فوری طور پر متعلقہ حکام کو دی جانی چاہئے۔ انہیں سخت اقدامات کو نافذ کرنے کے لئے ٹریفک پولیس کے ساتھ باقاعدگی سے رابطہ کرنا چاہئے۔
ہدایت میں اسکولوں میں شعور اجاگر کرنے کے لئے تمام روڈ سیفٹی اور اسکول سیفٹی کلبوں کو فعال کرنے پر زور دیا گیا ہے۔
تمام سرکاری اور نجی اسکولوں اور کوچنگ سینٹرز کو مذکورہ سرکلر ہدایات پر عمل درآمد کو سختی سے یقینی بنانا چاہئے۔ ہدایات کی خلاف ورزی پر موٹر وہیکل ایکٹ اور متعلقہ قوانین کے تحت قانونی کارروائی کی جائے گی، جس میں ادارے کی شناخت اور رجسٹریشن کو واپس لینا بھی شامل ہے۔