سرینگر//
پی ڈی پی کے سینئر لیڈر اور رکن اسمبلی وحید پرہ کا کہنا ہے کہ دفعہ۳۷۰کی بحالی کی قرار داد پیش کرکے ہم شیخ محمد عبداللہ اور مہاراجہ ہری سنگھ کی میراث کو بحال کرنا چاہتے ہیں۔
پرہ نے کہا’’اگر ہم دفعہ۳۷۰کو واپس نہیں لا سکتے ہیں لیکن کم سے کم اس پر بات کر سکتے ہیں‘‘۔
پی ڈی پی لیڈر نے ان باتوں کا اظہار پیر کو یہاں اسمبلی سیشن کے بعد نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرنے کے دوران کیا۔
قبل ازیں انہوں نے اسمبلی کے پہلے سیشن میں دفعہ۳۷۰کی بحالی کے متعلق ایک قرار داد پیش کی جو اسمبلی میں ہنگامہ آرائی کا باعث بن گئی۔
پرہ نے میڈیا کو بتایا’’آج اسمبلی کا پہلا سیشن تھا ہر سیاسی پارٹی نے دفعہ۳۷۰کی بحالی کو اپنے الیکشن منشور میں رکھا تھا خاص طور پر نیشنل کانفرنس نے ‘‘۔انہوں نے کہا’’پی ڈی پی کے تین ارکان اسمبلی نے آج پہلے سیشن میں دفعہ۳۷۰کی بحالی کے متعلق قرار داد پیش کی ہماری صرف یہ مانگ ہے کہ شیخ محمد عبداللہ اور مہاراجہ ہری سنگھ کی میراث کو بحال کیا جائے ‘‘۔
پی ڈی پی کے رکن اسمبلی کا کہنا تھا کہ تمام سیاسی جماعتوں نے اسی معاملے پر الیکشن لڑے تاہم ہم نے آج قرار داد پیش کرکے شروعات کیں۔ پرہ نے کہا’’ہم اب عمر صاحب سے بات کریں گے کہ ہم مل کر کیوں نہ لڑیں گے ‘‘۔
پرہ نے کہا’’عمر صاحب نے جب حکومت بنائی تو پہلی کابینہ میٹنگ میں ریاستی درجے کی بحالی کے متعلق ایک قرار داد پاس کی اور پھر جب وہ قرار داد لے کر دلی گئے تو یہاں کسی سٹیک ہولڈر سے نہیں ملے ‘‘۔ان کا کہنا تھا’’ریاستی درجے کی بحالی صرف نیشنل کانفرنس کا مسئلہ نہیں ہے بلکہ جموں وکشمیر کے تمام لوگوں کا مسئلہ ہے ‘‘۔
رکن اسمبلی نے کہا’’اگر ہم دفعہ۳۷۰کو واپس نہیں لا سکتے ہیں کم از کم اس کے متعلق بات کرسکتے ہیں‘‘۔انہوں نے کہا’’ہم یہ تو بتا سکتے ہیں کہ پانچ اگست۲۰۱۹کو لئے گئے فیصلے عوام کو منظور نہیں ہیں۔‘‘