جموں/۳۰اکتوبر
نیشنل کانفرنس کے صدر اور سابق وزیر اعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے چہارشنبہ کے روز کہا کہ جموں کشمیر ہمیشہ ہندوستان کا تاج رہے گا۔
جموں کے رگھوناتھ بازار کے دورے کے دوران انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ جموں کشمیر پر اثر انداز ہونے کی پاکستان کی کوششیں مسلسل ناکام رہی ہیں۔
فاروق عبداللہ نے دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور شہریوں کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ خوفزدہ نہ ہوں بلکہ اس چیلنج کا سامنا کریں۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ چاہتے تھے کہ ہم پاکستان میں شامل ہوں وہ ناکام ہوگئے ہیں۔
تاہم این سی صدر نے دربار منتقلی کو روکنے پر افسوس کا اظہار کیا جو مہاراجہ کی جانب سے شروع کیا گیا انتظامی عمل ہے جس میں حکومت ہر چھ ماہ بعد سری نگر اور جموں کے درمیان منتقل ہوتی تھی۔
فاروق عبداللہ کے مطابق، دربار منتقلی ایک اہم روایت تھی، جس سے دونوں صوبوں کے درمیان اتحاد کو فروغ ملتا اور اس کی بحالی رگھوناتھ بازار کی سابقہ عظمت کو بحال کر سکتی ہے۔
اپنے ماضی پر روشنی ڈالتے ہوئے ڈاکٹر عبداللہ نے اپنے والد شیخ عبداللہ کو یاد کیا جب وہ جموں و کشمیر کے وزیر اعظم تھے۔ انہوں نے دربار موو شروع کرنے کے لئے مہاراجہ کی تعریف کی ، جس کے بارے میں ان کا خیال ہے کہ علاقائی بھائی چارے کو مضبوط کرنے کے لئے اس عمل کو بحال کیا جانا چاہئے۔
بنیادی ڈھانچے کے مسائل کی نشاندہی کرتے ہوئے فاروق عبداللہ نے کہا کہ اسمارٹ سٹی منصوبے نے بہت سے علاقوں کو خراب سڑکوں اور ناکافی روشنی کے ساتھ چھوڑ دیا ہے ، جس سے فوری بہتری کی ضرورت پر روشنی پڑتی ہے۔
این سی صدر کو امید ہے کہ جموں کشمیر کی ریاست کا درجہ بحال ہو جائے گا اور مقامی افسران کو اعلیٰ سطح ی پوسٹنگ پر تعینات کیا جائے گا۔
سابق وزیر اعلیٰ نے خطے کی ماضی کی خوشحالی کو یاد کرتے ہوئے کہا”یہ ملک کی سب سے ترقی پسند ریاست تھی‘ اور اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ پانچ سال کے چیلنج کے بعد اس حیثیت کو دوبارہ حاصل کریں گے۔
غلام نبی آزاد کے 2019 کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے جموں و کشمیر کا موازنہ گجرات سے کرتے ہوئے خطے کی بحالی کی اہمیت پر زور دیا۔
ڈاکٹرفاروق عبداللہ نے تنوع کے ذریعے ہندوستان کے اتحاد پر زور دیتے ہوئے مذاہب اور زبانوں میں بھائی چارے کو مضبوط بنانے کی وکالت کی کیونکہ ان کا ماننا ہے کہ یہ اتحاد ملک کے مستقبل کے لئے ضروری ہے۔انہوں نے متنبہ کیا کہ اتحاد کے بغیر ہندوستان نہیں ہوگا، ہم سبھی ہندوستانی ہیں اور ہمیں متحد ہونا چاہئے۔