جموں/ 29 اکتوبر
میجر جنرل سمیر شریواستو جی او سی 10 انفنٹری ڈویڑن نے منگل کو کہا کہ جموں کشمیر کے اکھنور میں عسکریت پسندوں کے ساتھ تصادم کے دوران سیکورٹی فورسز نے ایک بغیر پائلٹ گاڑی اور مصنوعی ذہانت کا استعمال کیا۔ آپریشن کے دوران تین دہشت گرد مارے گئے ہیں۔
میجر جنرل سمیر شریواستو نے یہاں نامہ نگاروں کو بتایا ”ہم نے بغیر پائلٹ کی گاڑی، مصنوعی ذہانت کا استعمال کیا ہے جس نے ہمیں فوری اور کامیاب نتیجہ دیا ہے …. ہم نے فوج کے ایک کتے کو کھو دیا…. جب ہم سرچ آپریشن کر رہے تھے تو وہ آگے تھا، اور عسکریت پسندوں نے کتے پر گولیاں چلائیں“۔
شریواستو نے مزید کہا”اس آپریشن کے بعد، ایسی اطلاعات پھیل رہی تھیں کہ فوج نے بی ایم پی کا استعمال کیا تھا …. ہم نے اس طرح کی گاڑی کا استعمال کیا تھا کیونکہ یہ علاقہ سخت تھا۔۰۳ ڈگری کی ڈھال اور گھنے جنگل کے ساتھ ‘ ہم نے عسکریت پسندوں کا پتہ لگانے کے بعد ان گاڑیوں کا استعمال کیا“۔
میجر جنرل سمیر شریواستو کے ساتھ پریس کانفرنس میں موجود جموں سانبا کٹھوعہ رینج کے ڈی آئی جی شیو کمار شرما نے کہا کہ وہ فوج اور پولیس کے درمیان تال میل کو یقینی بنانے کےلئے جموں کشمیر کے ایل جی منوج سنہا کے ساتھ ایک ملاقات سمیت میٹنگیں کی ہیں۔
شرما نے کہا”حال ہی میں، ہماری کئی میٹنگیں ہوئی ہیں‘ جس میں (جموں و کشمیر کے) ایل جی منوج سنہا کے ساتھ ایک میٹنگ بھی شامل ہے۔ اس کا مقصد یہ ہے کہ فوج اور پولیس کے درمیان ہم آہنگی برقرار رہے ‘تاکہ اگر ہم کہیں بھی عسکریت پسندوں کی موجودگی کا سراغ لگاتے ہیں تو ہم فوری طور پر بے اثر ہوسکیں۔ اس کے لیے ہماری ہم آہنگی میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے“۔
ڈی آئی جی شرما نے کہا کہ یہ آپریشن اس کی ایک مثال ہے۔
اس سے پہلے منگل کو جموں کے سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) جوگندر سنگھ نے واقعہ کے بارے میں تفصیلات فراہم کیں۔
ان کاکہنا تھا”تین عسکریت پسندوں کو مار گرایا گیا ہے اور سرچ آپریشن جاری ہے۔ جیسے ہی ہمیں اطلاع ملی کہ عسکریت پسندمذکورہ مقام پر موجود ہیں ، انہوں نے آرمی ایمبولینس پر فائرنگ شروع کردی۔ تب یہ بات یقینی تھی کہ یہاں عسکریت پسند موجود ہیں۔ پورے علاقے کو گھیرے میں لے لیا گیا۔ فوج، پولیس، ایس او جی اور نیم فوجی دستوں نے اس آپریشن میں حصہ لیا“۔
انسداد دہشت گردی کی یہ کارروائی بھارتی سکیورٹی فورسز کے جوابی آپریشن آسن کا حصہ تھی جو 28 اکتوبر کو بٹل کے علاقے میں فوج کے ایک قافلے پر عسکریت پسندوں کے حملے کے بعد شروع کیا گیا تھا۔
سکیورٹی فورسز کے مطابق عسکریت پسندوں نے فوج کی ایمبولینس پر فائرنگ کی جس کا فوری جواب دیا گیا۔ علاقے کو فوری طور پر سیل کر دیا گیا اور جموں و کشمیر پولیس اور بھارتی سکیورٹی فورسز کی جانب سے مشترکہ سرچ آپریشن شروع کیا گیا۔
اس آپریشن کی قیادت بھارتی فوج کی وائٹ نائٹ کور نے کی جس نے چوبیس گھنٹے نگرانی کے بعد عسکریت پسندوں کو نشانہ بنایا۔
وائٹ نائٹ کور کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ رات بھر نگرانی کے بعد آج صبح شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس کے نتیجے میں ہماری افواج کو نمایاں کامیابی حاصل ہوئی۔ انہوں نے مزید کہا ”انتھک کارروائیوں اور حکمت عملی کی عمدگی کے نتیجے میں تین دہشت گردوں کا خاتمہ ہوا ہے۔ اس تصادم کے نتیجے میں جائے وقوعہ سے جنگی سازوسامان کی برآمدگی بھی ہوئی ہے، جو فوجی عہدیداروں کے مطابق، علاقے کو محفوظ بنانے کےلئے ضروری ہوں گے“۔
اس سے قبل وائٹ نائٹ کور کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ عسکریت پسندوں نے سندربنی سیکٹر میں آسن کے قریب ایک قافلے پر فائرنگ کی جس میں فوج کی گاڑیوں کو نشانہ بنایا گیا۔ ہمارے فوجیوں کی طرف سے فوری جوابی کارروائی نے اس کوشش کو ناکام بنا دیا اور اس بات کو یقینی بنایا کہ کوئی زخمی نہ ہو۔