نئی دہلی//
جموں کشمیر میں ٹارگٹ کلنگ کے بڑھتے ہوئے واقعات کے درمیان مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے یہاں ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ میں لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا، قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوبال اور سکیورٹی ایجنسیوں کے سینئر افسران کے ساتھ یہاں صورتحال کا جائزہ لیا۔
شاہ کی صدارت میں جمعہ کو نارتھ بلاک میں دو مرحلوں میں تقریباًچار سے پانچ گھنٹے سے زیادہ چلی میٹنگ میں آئندہ امرناتھ یاترا کے دوران یاتریوں کیلئے حفاظتی انتظامات اور ضروری سہولیات پر بھی تفصیل سے تبادلہ خیال کیا گیا۔
سنہا اور ڈوبال کے علاوہ میٹنگ میں آرمی چیف جنرل منوج پانڈے، مرکزی داخلہ سکریٹری اجے کمار بھلا، انٹیلی جنس بیورو کے ڈائریکٹر اروند کمار ، سینٹرل ریزرو پولیس فورس کے ڈائریکٹر جنرل کلدیپ سنگھ ، بارڈر سیکورٹی فورس کے ڈائریکٹر جنرل کلدیپ سنگھ ، جموں و کشمیر پولیس کے ڈائریکٹر جنرل دلباغ سنگھ اور دیگر اعلیٰ حکام نے بھی میٹنگ میں شرکت کی۔
انٹیلی جنس ایجنسیوں اور سکیورٹی فورسز کے سربراہوں نے شاہ کو وادی کی صورتحال سے آگاہ کیا۔
وادی میں گزشتہ چند دنوں سے جاری ٹارگٹ کلنگ سے نمٹنے کی حکمت عملی پر غور کیا گیا۔ سکیورٹی اداروں کے سربراہان نے بھی حملوں اور قتل کے واقعات کے تجزیے سے متعلق معلومات اور اس سے منسلک پہلوؤں پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
ذرائع کے مطابق وادی میں گزشتہ چند دنوں سے پیدا ہونے والے خوف کے ماحول کو لے کر حکومت متحرک ہے اور جلد از جلد حالات کو معمول پر لانے کے لیے تمام اقدامات اٹھانے پر غور کر رہی ہے۔
اس دوران مرکزی وزیر داخلہ کی سربراہی میں کشمیر کی سیکورٹی صورتحال پر منعقدہ میٹنگ کے دوران فیصلہ لیا گیا کہ کشمیر میں تعینات غیر مقامی ہندوں اور کشمیری پنڈتوں کو معقول سیکورٹی فراہم کی جائے گی اور اُنہیں جموں ٹرانسفر کرنا خارج از امکان ہے۔
میٹنگ کے دوران نئے ایکشن پلان پر تبادلہ خیال کے ساتھ ساتھ اضافی اہلکاروں کی تعیناتی کا بھی فیصلہ لیا گیا۔ ذرائع نے بتایا کہ نئی دہلی میں جمعے کے روز وزیر داخلہ امیت شاہ کی سربراہی میں ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ منعقد ہوئی جس دوران کشمیرکی تازہ ترین سیکورٹی صورتحال پر تبادلہ خیال ہوا۔
معلوم ہوا ہے کہ میٹنگ کے دوران فیصلہ لیا گیا کہ کشمیر میں تعینات غیر مقامی ہندوں اور کشمیری پنڈتوں کو معقول سیکورٹی فراہم کی جائے گی اور اُنہیں کسی بھی صورت میں جموں ٹرانسفر نہیں کیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق وزیرداخلہ نے پولیس اور دیگرسیکورٹی ایجنسیوں کے سربراہان سے مخاطب ہوتے ہوئے کہاکہ کشمیری پنڈتوں اور غیر مقامی ہندوں کو معقول سیکورٹی فراہم کی جائے جبکہ ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ملی ٹینٹوں اور اُن کے مدد گاروں کو جلدازجلد کیفر کردارتک پہنچایا جائے ۔
معلوم ہوا ہے کہ میٹنگ کے دوران فیصلہ لیا گیا کہ کشمیر میں ملی ٹینسی سے نپٹنے کی خاطر نئے ایکشن پلان ترتیب دیا جائے جبکہ ہیومن انٹیلی جنس کو بھی مضبوط کرنے کے احکامات صادر کئے گئے ۔