سرینگر//
وادی کشمیر میں سال۲۰۲۲میں مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والے الگ الگ واقعات میں ۱۸شہری مارے گئے جن میں۱۲ کشمیری مسلمان، دو اقلیتی برادری، ایک ہندو ٹیچر، راجستھان کا ایک بینک منیجر اور شراب کی دکان کا ملازم شامل ہیں۔
تفصیلات کے مطابق۲۵ فروری کو شہری جس کی شناخت شکیل احمد خان ساکن شوپیاں کے طور پر ہوئی تھی، امشی پورہ شوپیاں میں ایک گولی باری کے دوران مارا گیا، جس میں دو عسکریت پسند بھی مارے گئے۔
۲مارچ کو ایک پنچ محمد یعقوب ڈار ساکنہ کلپورہ سریندرو کولگام کے طور پر کی گئی تھی کو اس کی رہائش گاہ پر گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔۶مارچ کو امیرا کدل سری نگر میں ایک گرینیڈ حملے میں محمد الصام اور رفیعہ جان نامی دو افراد مارے گئے۔۹ مارچ کو سری نگر کے کھن موہ علاقے میں پی ڈی پی کے ایک سرپنچ سمیر بھٹ کو قتل کر دیا گیا۔۱۱مارچ کو اوڈورہ کولگام کے سرپنچ شبیر احمد میر کو ان کی رہائش گاہ کے قریب قتل کر دیا گیا۔
۲۱ مارچ کو گوٹی پورہ بڈگام میں ایک شہری تجمل محی الدین مارا گیا۔۲۷ مارچ کو ایک طالب علم عمر احمد ڈار کو اس کے ایس پی او بھائی کے ساتھ چڈی بگ بڈگام میں اس کی رہائش گاہ پر قتل کر دیا گیا۔
۱۳؍ اپریل کو کولگام کے ککران میں ایک کشمیری راجپوت شخص ستیش کمار سنگھ کو اس کے گھر کے اندر گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔۱۵؍ اپریل کو ضلع بارہمولہ کے پٹن علاقے میں ایک آزاد سرپنچ منظور بنگرو کو عسکریت پسندوں نے قتل کر دیا۔۱۰ مئی کو پنڈوشن شوپیاں میں ایک تصادم کے دوران کراس فائرنگ میں ایک شہری شاہد گنائی مارا گئی۱۲ مئی کو ریونیو ڈیپارٹمنٹ میں کام کرنے والے کشمیری پنڈت راہول بھٹ کو تحصیل دفتر چاڈورہ بڈگام میں عسکریت پسندوں نے قتل کر دیا۔
۱۵مئی کو ترکوانگم کے رہنے والے صہیب گنائی اپنے آبائی گاؤں میں ایک مقابلے کے دوران کراس فائرنگ میں مارے گئے۔۱۵مئی کو رنجیت سنگھ بارہمولہ میں شراب کی دکان پر ملازم تھا جب شراب کی دکان کے اندر دستی بم پھینکا گیا۔۲۶مئی کو ہشرو چڈورہ کی ٹی وی آرٹسٹ امرینہ بھٹ کو ان کے گھر میں قتل کر دیا گیا۔۳۱ مئی کو گوپال پورہ کولگام میں سانبہ سے تعلق رکھنے والے رجنی نامی ہندو ٹیچر کو عسکریت پسندوں نے قتل کر دیا۔
۲ جون کو راجستھان سے تعلق رکھنے والے ایلاکائی دیہاتی بینک کے ایک بینک منیجر وجے کمار کو ان کے دفتر میں قتل کر دیا گیا۔۲جون کو بڈگام کے چاڈورہ میں دو مہاجر مزدوروں کو گولی مار دی گئی۔ ان میں سے ایک کی شناخت دلخش ساکن بہار کے طور پر ہوئی ہے زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔