نئی دہلی//قومی انسانی حقوق کمیشن جمعہ کو31 ویں یوم تاسیس پر ایک تقریب کا اہتمام کر رہا ہے جس میں نائب صدرجمہوریہ جگدیپ دھنکھڑ مہمان خصوصی ہوں گے ۔
اس تقریب میں کمیشن کی قائم مقام چیئرپرسن وجیا بھارتی سیانی، جنرل سکریٹری بھرت لال، کمیشن کے سینئر عہدیدار اور کئی قومی اور بین الاقوامی معززین شرکت کریں گے ۔
کمیشن بوڑھے افراد کے حقوق پر مبنی ایک روزہ قومی کانفرنس کا بھی اہتمام کرے گا جس کا عنوان ‘‘ہندوستان کے بزرگوں کے لیے ساختی ڈھانچے ، قانونی تحفظات، حفاظتی حقوق اور ادارہ جاتی تحفظ کا اندازہ’ ہوگا۔ کانفرنس تین بڑے تکنیکی سیشنز کے تحت معمر افراد کے مختلف خدشات کو دور کرے گی۔ ان سیشنز میں نامور ماہرین اورسول سوسائٹی کے نمائندے سمیت مختلف اسٹیک ہولڈرز شرکت اور خطاب کریں گے ۔
معمر افراد کے حقوق کے علاوہ، کمیشن سماج کے تمام طبقات خاص طور پر کمزور طبقات کے حقوق کو فروغ دینے اور ان کے تحفظ کے لیے کام کر رہا ہے ۔ اپنے 31 سال کے سفر کے دوران، کمیشن نے از خود نوٹس کے 2873 کیسز میں 23 لاکھ 5 ہزار اور 194 لاکھ روپے کی رقم حل کی ہے ۔ نیزانسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے متاثرین کو 8731 معاملات میں 254 کروڑ روپے سے زیادہ کی مالی امداد کی ادائیگی کی سفارش کی ہے ۔
کمیشن نے یکم اکتوبر 2023 سے 30 ستمبر 2024 تک گزشتہ ایک سال کے دوران 68867 مقدمات کو نمٹایا اور 404 مقدمات میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے متاثرین کو 17.88 کروڑ روپے سے زیادہ کی مالی امداد کے طور پر ادائیگی کی سفارش کی۔ اس دوران 112 ازخود نوٹس بھی درج کیے گئے ۔ اس کے علاوہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے الزامات کی 19 مرتبہ موقع پر ہی چھان بین کی گئی۔
اپنے قیام کے بعد سے کمیشن نے کئی مواقع پر جانچ، کھلی سماعتیں اور کیمپ میٹنگز کی ہیں۔ کمیشن کی جانب سے حال ہی میں جاری کردہ 31 ایڈوائزریز میں بچوں کے جنسی استحصال کا مواد، بیواؤں کے حقوق، بھیک مانگنے میں شامل افراد، خوراک کا حق، صحت اور دماغی صحت کا حق، غیر رسمی کارکنوں کے حقوق، مرنے والوں کے وقارکو برقرار رکھنے ، ٹرک ڈرائیوروں کے حقوق، ماحولیاتی آلودگی اور انحطاط، خواجہ سراؤں کی فلاح و بہبود کو یقینی بنانے کے بارے میں مشورہ، قیدیوں کی طرف سے جان بوجھ کر خودکشی اور خودکشی کی کوششوں کو کم کرنے کے بارے میں مشورہ اور آنکھوں کے صدمے کو روکنے اور کم کرنے کے بارے میں مشورہ شامل ہے ۔
کمیشن نے کام کی جگہوں پر خواتین کو ہراساں کرنے کے معاملات سے نمٹنے کے لیے سیل قائم کرنے کے لیے مختلف کھیلوں کے اداروں کو نوٹس جاری کیے ہیں۔ یہ حکومتی اسکیم کے مطابق ہزاروں بے گھر افراد کو مفت رہائش فراہم کرنے کے لئے بھی باقاعدہ ہدایات جاری کر رہا ہے ۔ فرقہ وارانہ فسادات اور اندرونی تنازعات کے متاثرین کو معاوضہ دیا جاتا ہے ۔ کمیشن قدرتی آفات، زمین کے حصول اور دیگر وجوہات کی وجہ سے بے گھر ہونے والے افراد کی بحالی کے لیے بھی مسلسل کوششیں کر رہا ہے ۔ کمیشن نے قرض میں ڈوبے کسانوں کی خودکشی کے معاملات میں کامیابی سے مداخلت کی ہے ۔
کمیشن کی کچھ دیگر اہم مداخلتوں میں 97 قوانین میں ترمیم کی سفارش کرنا شامل ہے ، جو جذام کے مریضوں کے ساتھ امتیازی سلوک کرتے ہیں۔ حکومت نے پہلے سے آزمائشی مرحلے میں این ایچ آرسی کے مشورے کی بنیاد پر بندھوا مزدوروں کے لئے معاوضے میں اضافہ کیا ہے ۔