سرینگر//
جموںکشمیر کانگریس کے صدر طارق حمید قررہ نے پیر کے روز کہا کہ مرکز کے زیر انتظام علاقے میں عمر عبداللہ کی قیادت والی حکومت میں وزیر کا عہدہ حاصل کرنے سے زیادہ اہم ریاست کا درجہ بحال کرنا، زمین کے حقوق اور روزگار سے متعلق امورات ہیں۔
قرہ نے کہا’’ہم نے ابھی تک اپنے اتحادی نیشنل کانفرنس (این سی) کے ساتھ وزارتی عہدوں کی تقسیم پر تبادلہ خیال نہیں کیا ہے۔ ہمارے لئے ریاست کا درجہ بحال کرنا، زمین کے حقوق اور روزگار سے متعلق مسائل کو جموں کشمیر کی نئی حکومت میں وزارتی عہدوں کے حصول پر ترجیح دی جاتی ہے‘‘۔
کانگریسی لیڈر نے ایک مقامی خبر رساں ایجنسی سے گفتگو میں کہا’’کانگریس اور نیشنل کانفرنس دونوں انڈیا الائنس کا حصہ ہیں جس کا مقصد ملک سے نفرت کی سیاست کو ختم کرنا ہے‘‘۔
یہ پوچھے جانے پر کہ کیا راہل گاندھی حلف برداری کی تقریب میں شرکت کریں گے‘ انہوں نے جواب دیا’’ہمیں یقین نہیں ہے، کیونکہ یہ ان کی دستیابی اور شیڈول پر منحصر ہے‘‘۔
نیشنل کانفرنس اور کانگریس اتحاد نے مشترکہ طور پر انتخابات میں حصہ لیا تھا ، جس میں نیشنل کانفرنس نے۵۱ ؍اور کانگریس نے ۳۲ نشستوں پر انتخاب لڑا تھا۔ نیشنل کانفرنس نے ۴۲، بی جے پی نے ۲۹، کانگریس نے ۶، جے کے پی ڈی پی نے ۳؍اور بقیہ نشستیں چھوٹی پارٹیوں اور آزاد امیدواروں کو ملیں۔
اس دوران چرار اشریف میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو میںقرہ کا کہنا تھا کہ جموں کشمیر اسمبلی انتخابات میں الائنس کے امید واروں کی کامیابی کیلئے لوگ سب سے زیاد مبارکبادی کے مستحق ہیں۔
کانگریسی لیڈر نے کہا کہ لوگوں نے دانشمندی کا مظاہرہ کرکے الائنس کے امید واروں کو بھاری اکثریت سے کامیاب کیا۔
قرہ نے کہا’’میں جموںکشمیر خاص طور پر کشمیر کے تمام لوگوں کو مبارکباد دیتا ہوں ہمارا سب سے بڑا مقصد یہ تھا کہ بی جے پی کو اقتدار سے دور رکھا جائے ‘‘۔
ان کا کہنا تھا’’لوگوں نے دانشمندی کا مظاہرہ کیا اور الائنس کے امید واروں کو بھاری اکثریت سے کامیاب کیا‘‘۔ قرہ نے کہا’’الائنس کی کامیابی کیلئے سب سے زیادہ لوگ مبارکبادی کے مستحق ہیں‘‘۔
صدر راج ختم ہونے کے بارے میں انہوں نے کہا’’جہاں بھی یونین ٹریٹری ہوتی ہے وہاں صدر راج ہوتا ہے اور اب یہاں صدر راج ختم ہوا ہے ‘‘۔
کانگریسی یونٹ صدر نے کہا’’یونین ٹریٹری میں پہلے ہی اختیارات کم ہوتے ہیں اور ان اختیارات کو مزید کم کرنا اچھی بات نہیں ہے ‘‘۔ان کا کہنا تھا’’نئی حکومت ریاستی درجے کی بحالی، حقوق کی واپسی اور نوجوانوں کو روز گار فراہم کرنے کیلئے جد و جہد کرے گی‘‘۔انہوں نے کہا’’ذاتی طور پر ہم چاہتے ہیں کہ ہم ریاست میں حلف اٹھائیں۔‘‘