سرینگر//
انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے بد نام زمانہ میڈیکل امتحانات پرچہ لیک معاملے میں۳۱ء۱کروڑ روپے مالیت کی غیر منقولہ جائیدادوں کو قرق کیا ہے ۔
ای ڈی نے ایکس پر جانکاری فراہم کرتے ہوئے بتایا کہ پیر کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے سرینگر میں سجاد حسین بٹ، محمد امین گنائی، سہیل احمد وانی اور شبیر احمد ڈار کی۳۱ء۱کروڑ روپے مالیت کی جائیداد کو منسلک کیا۔
ای ڈی نے کہاکہ ۲۰۱۲میں کامن انٹرنس امتحانات کے پرچے لیک ہونے کے معاملے میں سری نگر اور اس کے ملحقہ علاقوں میں پی ایم ایل اے ایکٹ کے تحت جائیدادوں کو ضبط کیا گیا ہے ۔
بتادیں کہ سال۲۰۱۲میں جموں وکشمیر میں ہوئے کامن انٹرنس امتحانات کے پرچے افشاں ہونے کے بعد اس وقت کی حکومت نے تحقیقات کرنے کے احکامات جاری کئے ۔
جون۲۰۱۲میں کامن انٹرنس ٹیسٹ کے نتائج سامنے آنے کے بعد امیدواروں اور والدین نے سوالات اٹھاتے ہوئے کہاکہ بورڈ کے چیرمین نے میڈیکل امتحانات کے پرچوں کو پانچ کروڑ روپیہ میں فروخت کیا ہے ۔
کرائم برانچ نے جب اس کیس کو اپنے ہاتھ میں لیا تو سنسنی خیز انکشافات منظر عام پر آئے کہ کس طرح سے بوپی چیرمین اور ایک خاتون نے والدین کے ساتھ رابط قائم کرکے ان سے پیسے بٹور کر میڈیکل امتحانات کے پرچے فروخت کئے ۔