جموں//
جموں کشمیر کے ریاسی اور کٹھوعہ میں مشتبہ افراد کی موجودگی کی اطلاع ملنے کے بعد سیکورٹی فورسز نے بڑے پیمانے پر تلاشی آپریشن شروع کیا ہے ۔
حکام کے مطابق ریاسی کے بھاگا علاقے میں ایک مقامی خاتون نے دو مشتبہ افراد کو دیکھنے کا دعویٰ کیا، جس کے فوراً بعد جنگلاتی پٹی میں تلاشی آپریشن شروع کیا گیا۔
ذرائع نے بتایا کہ فوج، پولیس اور نیم فوجی دستوں پر مشتمل مشترکہ ٹیم تلاشی مہم میں مصروف ہے ، جس میں فضائی نگرانی کی مدد بھی شامل ہے تاکہ کسی بھی ممکنہ دراندازی یا خطرے کو فوری طور پر ناکام بنایا جا سکے ۔
ایک سینئر افسر کے مطابق’’علاقے میں سکیورٹی سخت کر دی گئی ہے اور عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ کسی بھی مشتبہ نقل و حرکت کی اطلاع فوراً قریبی پولیس اسٹیشن کو دیں‘‘۔
اسی دوران کٹھوعہ ضلع کے گھگوال علاقے میں بھی سیکورٹی فورسز کی جانب سے تلاشی مہم دوسرے روز بھی جاری ہے ۔ یہ کارروائی بھی اس وقت شروع کی گئی جب ایک مقامی خاتون نے بتایا کہ دو افراد فوجی وردی میں اس کے گھر آئے اور پانی مانگنے کے بعد یہ کہہ کر چلے گئے کہ وہ اپنے کیمپ واپس جا رہے ہیں۔
حکام نے مشتبہ افراد کی شناخت اور ممکنہ خطرات سے نمٹنے کے لیے قریبی جنگلات، دیہی علاقوں اور راستوں کی مکمل چھان بین شروع کر دی ہے ۔
واضح رہے کہ حالیہ دنوں میں سرحدی علاقوں میں سرحد پار دراندازی، شیلنگ اور مشکوک نقل و حرکت کے واقعات میں اضافہ دیکھنے کو ملا ہے ، جس کے تناظر میں سیکورٹی ادارے ہر ممکن احتیاطی اقدامات کر رہے ہیں۔