جموں//
جموں کشمیر میں تقریباً ایک دہائی کے بعد آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کے انعقاد پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے سابق ممبر پارلیمنٹ اور سینئر لیڈر ڈاکٹر کرن سنگھ نے بدھ کے روز کہا کہ نئی حکومت کیلئے ا انتظامی طور پر دو خطوں کے درمیان سیاسی تقسیم پر قابو پانا ایک چیلنج ہوگا۔
سنگھ نے اپنے ایک بیان میں کہا’’نیشنل کانفرنس نے کشمیر میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے جبکہ بی جے پی نے جموں میں بہتر کارکردگی دکھائی ہے تاہم بی جے پی کشمیر میں خالی رہی جبکہ کانگریس جموں میں لگ بھگ خالی ہی رہی‘‘۔
ان کا کہنا ہے’’اس طرح دونوں خطوں کے درمیان ایک واضح سیاسی تقسیم ہے جس پرانتظامی طور پر قابو پانا نئی حکومت کے لیے ایک چلینج ہوگا‘‘۔
سابق صدر ریاست نے عمر عبداللہ کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا’’میں عمر عبداللہ کو اگلے ہفتے حکومت بنانے پر مبارکباد پیش کرتا ہے اور ان کے کامیاب مدت حکومت کیلئے دعا کرتا ہوں‘‘۔
کرن سنگھ نے کہا’’دوسرا منطقی قدم جموں وکشمیر کے مکمل ریاستی درجے کی بحالی ہونا چاہئے جس کیلئے مرکزی حکومت عدالت عظمیٰ سے وعدہ بند ہے ‘‘۔انہوں نے حکومت پر بغیر کسی تاخیر کے ریاستی درجے کی بحالی پر زور دیا۔
سینئرکانگریسی لیڈر کا اپنے بیان میں کہنا تھا’’جائیداد کے حصول کے سلسلے میں اتراکھنڈ اور ہماچل میں رائج خطوط پر ڈومیسلیری پروویژنز متعارف کرائے جائیں‘‘۔
سابق صدر ریاست نے کہا’’ اب مجھے امید ہے کہ میرے آباؤ اجداد کی تخلیق کردہ خوبصورت ریاست ہم آہنگی اور ہمہ گیر ترقی کے نئے دور میں آگے بڑھے گی۔‘‘