جموں//
جموں کشمیر اسمبلی انتخابات میں کانگریس کی انفرادی کارکردگی اب تک کی کم ترین سطح پر پہنچ گئی ہے کیونکہ اس خطے میں اس کے۲۹؍ امیدواروں میں سے صرف ایک جیتنے میں کامیاب رہا ہے، جبکہ اس کے اہم رہنما بشمول دو ورکنگ صدور انتخابات ہار گئے ہیں۔
کانگریس نیشنل کانفرنس (این سی) کے ساتھ قبل از انتخابات اتحاد میں انتخابات لڑ رہی ہے اور اس نے ۳۲ امیدواروں کو میدان میں اتارا ہے، جن میں سے زیادہ تر جموں خطے سے ہیں، جبکہ این سی نے۵۱ امیدواروں کو میدان میں اتارا ہے۔ اس کے علاوہ سی پی آئی (ایم) اور جموں و کشمیر نیشنل پینتھرس پارٹی (جے کے این پی پی) کو ایک ایک نشست مختص کی گئی ہے جبکہ کانگریس اور نیشنل کانفرنس دونوں نے پانچ نشستوں پر ’دوستانہ مقابلہ‘کیا ہے۔
جموں خطے میں کانگریس صرف راجوری سیٹ جیتنے میں کامیاب رہی ہے جبکہ ۲۰۱۴ میں اس نے کل پانچ سیٹیں جیتی تھیں۔ کانگریس کے افتخار احمد نے اپنے قریبی حریف بی جے پی کے وبودھ گپتا کو ۲۸ہزار۹۲۳ووٹ حاصل کرنے کے بعد ۱۴۰۴ ووٹوں کے فرق سے شکست دی۔
این سی نے سیٹوں کی تقسیم کے معاہدے کے مطابق حلقے سے کوئی امیدوار کھڑا نہیں کیا۔
تاہم کانگریس کشمیر میں پانچ نشستیں جیتنے میں کامیاب رہی۔سابق وزیر پیرزادہ محمد سید‘غلام احمد میر‘طارق حمید قرہ ‘نظام الدین بھٹ اور عرفان حفیظ لون نے کامیابی حاصل کی۔
جموں خطے میں کانگریس قائدین کی کارکردگی کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ اس کے زیادہ تر سینئر رہنماؤں بشمول دو ورکنگ صدور، ایک سابق پردیش کانگریس صدر اور کئی وزراء کو بی جے پی کے حریفوں نے شکست دی۔