نئی دہلی//نائب صدر جمہوریہ جگدیپ دھنکڑ نے سیاحت کو امن اور خوشحالی کا اہم ذریعہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اقتصادی ترقی کے انجن کے طور پر سیاحت ہندوستان کو سال 2047 تک ایک ترقی یافتہ ملک بنانے کے لیے اہم ہے ۔
آج یہاں عالمی یوم سیاحت کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر دھنکڑ نے کہا کہ عالمی امن، اقتصادی ترقی اور ثقافتی تبادلے کو فروغ دینے میں سیاحت کا اہم کردار ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سیاحت انسانیت کو جوڑتی ہے جس کی آج کی دنیا میں بہت ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا [؟]سیاحت امن کے لئے بہت اہم رول ادا کرتی ہے ۔ پوری دنیا امن کے لیے ترس رہی ہے اور کہیں بھی لگنے والی آگ سب کے لیے تکلیف دہ ہے ، جس سے سپلائی چین اور معیشت میں خلل پڑتا ہے ۔
اس موقع پر سیاحت اور ثقافت کے وزیر گجیندر سنگھ شیخاوت، شہری ہوابازی کے وزیر کنجراپو رام موہن نائیڈو، سیاحت اور پٹرولیم اور قدرتی گیس کے وزیر مملکت سریش گوپی اور سیاحت کی وزارت کی سکریٹری محترمہ وی ودیاوتی اور دیگر معززین بھی موجود تھے ۔
نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ انڈیا ، یعنی ہندوستان، اب ایک پسندیدہ عالمی سیاحتی مقام ہے ۔ یہ 5,000 سال پرانی تہذیب کی روحانیت، فضیلت اور اخلاق کی سرزمین سے ، سیاح پورے سال تمام موسموں میں ایسا ہی تجربہ کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سیاحت، اقتصادی ترقی کے انجن کے طور پر، 2047 تک ہندوستان کو ایک ترقی یافتہ ملک بنانے کی اہم صلاحیت رکھتی ہے ۔ انہوں نے کہا "ہر سیاح ایک خواب لے کر آتا ہے ۔ وہ ایک ہموار تجربہ چاہتا ہے اور ہمیں اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ ہمارے انسانی وسائل اسے فراہم کرنے کے لیے ہنر مند ہوں۔
مسٹر دھنکڑ نے وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت کی بھی تعریف کی اور انہیں سیاحت کا سب سے بڑا سفیر بتایا۔ انہوں نے کہا ‘‘ہمارے وزیر اعظم نے لکشدیپ میں صرف چند لمحے گزارے اور پوری دنیا کو اس کی خوبیوں کا علم ہو گیا۔
نائب صدر نے عالمی سیاحتی نقشے پر ہندوستان کے مقام کو بلند کرنے کے لیے اجتماعی عزم پر زور دیا۔ انہوں نے زمینی حقیقت کا جائزہ لینے اور سیاحت کے مختلف شعبوں میں نتائج پیدا کرنے کے لیے ٹاسک فورس کی تشکیل پر زور دیا۔ مسٹر دھنکڑ نے کہا کہ ‘‘سفر سے بڑھ کر کوئی تعلیم نہیں ہے اور سیاحت سے بڑھ کر کوئی ہموار کنکشن نہیں ہے ’’۔